کویت اردو نیوز ، 20 اکتوبر 2023: کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ دنیا بھر میں بچوں کے لیے کن کن ناموں کے استعمال پر پابندی ہے؟ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ امریکہ میں زیادہ تر ناموں کی اجازت ہے، لیکن فرانس میں کچھ نام رکھنے پر پابندی ہے ، مثال کے طور پر آپ اپنے بچے کا نام "Nutella” نہیں رکھ سکتے۔
کچھ نام کیوں ممنوع ہیں؟
بچے کے نام رکھنے کے قوانین ملک کے لحاظ سے مختلف ہوتے ہیں۔ کچھ ممالک ناموں میں لامحدود تعداد اور حروف پر پابندی لگاتے ہیں، اور کچھ ممالک میں نام ممنوع اور غیر قانونی ہیں اور کچھ ممالک میں نارمل ہیں۔ کچھ ناموں پر پابندی لگانے کی ایک عام وجہ یہ ہے کہ انہیں جارحانہ، مبہم یا غیر منطقی سمجھا جاتا ہے۔
یہاں کچھ ناموں کی مثالیں ہیں:
"اڈولف ہٹلر” جرمنی، ملائیشیا، میکسیکو اور نیوزی لینڈ جیسے کئی ممالک میں اس نام کی جارحانہ نوعیت کی وجہ سے ممنوعہ نام ہے۔ اگرچہ یہ نازی رہنما دوسری جنگ عظیم شروع کرنے کا ذمہ دار ہے، لیکن امریکہ میں اس نام کے استعمال کی اجازت ہے۔
آسٹریلیا میں، والدین کو اپنے بچوں کا نام "بونگ ہیڈ” رکھنے سے منع کیا گیا ہے، یہ نام تمباکو نوشی کے آلات اور دیگر جڑی بوٹیوں سے منسلک ہے اور اسے ناگوار سمجھا جاتا ہے۔
آئس لینڈ میں، "کیرولینا” نام پر پابندی لگا دی گئی تھی ۔
نیوزی لینڈ میں حکومت نے اخلاقی بنیادوں پر بچوں کے نام "فروٹس آف ڈیزائر” رکھنے کی مخالفت کی ہے۔
چین میں، "@” نام پر پابندی ہے کیونکہ یہ مینڈارن میں "اس سے پیار کرو” جیسے الفاظ سے ملتا جلتا ہے۔
کچھ نام اس لیے بھی قبول نہیں کیے جاتے کیونکہ وہ نام نہیں ہیں اور الجھن اور سوالات کا باعث بنتے ہیں ۔
اگر آپ اپنے بچے کے لیے ایک غیر روایتی نام منتخب کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں، تو آپ کو اپنے ملک کے قوانین اور پابندیوں پر غور کرنا چاہیے، اور اس بات سے آگاہ رہیں کہ یہ نام کسی شخص کی زندگی کو متاثر کر سکتا ہے ۔