کویت اردو نیوز : قدیم زمانے میں، مصر اپنی عظیم تعمیرات کیلیے جانا جاتا تھا اور اہرام اور دیگر ڈھانچے کی تعمیر کے لیے بھاری پتھروں کا استعمال کیا جاتا تھا۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا کی قدیم ترین پکی سڑک بھی مصر ہی میں واقع ہے؟جی ہاں، یہ واقعی مانا جاتا ہے کہ قدیم مصریوں نے دنیا کی پہلی پکی سڑک بنائی تھی۔
1994 ء میں ماہرین آثار قدیمہ نے چونے کے پتھر اور ریت کے پتھر سے بنی 12 کلومیٹر لمبی ایک قدیم سڑک دریافت کی ہے جو موریس جھیل تک جاتی تھی۔
ان کا خیال ہے کہ اس سڑک کو اہرام کی تعمیر کے لیے موریس جھیل تک پتھر پہنچانے کیلیے استعمال کیا گیا تھا۔
ماہرین کے مطابق یہ سڑک ایک ایسے دور میں بنائی گئی تھی کہ ہم نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ اس دور میں لوگ سڑکیں بنا سکتے ہیں۔
محققین کا خیال ہے کہ یہ سڑک 2600 اور 2200 قبل مسیح کےدرمیان بنائی گئی تھی اور یہ اب تک دریافت ہونیوالی سب سے پرانی پکی سڑک ہے۔
یہ ایک قدیم جھیل ہے جو دریائے نیل سے جڑی ہوئی تھی اور ماہرین کا خیال ہے کہ بھاری پتھروں کو کشتی کے ذریعے گیزہ تک پہنچایاجاتا تھا۔
یہ قدیم مصر میں بننے والی واحد سڑک بھی ہے یا یوں کہہ لیں کے کم از کم ایسی کوئی پرانی سڑک ابھی تک دریافت نہیں ہو سکی ہے۔
یہ موجودہ دور کی سڑکوں کی طرح اچھی نہیں ہے لیکن یہ ایک بہت بڑی تعمیراتی پیشرفت ضرور سمجھی جاتی ہے۔
اس سڑک کے قریب مزدور کیمپ کے نشانات بھی دریافت ہوئے ہیں۔ اس دریافت سے قبل یونانی جزیرے کریٹ میں 2000 قبل مسیح میں تعمیر ہونے والی سڑک کو قدیم ترین پکی سڑک تصور کیا جاتا تھا۔