کویت اردو نیوز ، 2 نومبر 2023: مصنوعی ذہانت (AI) ٹیکنالوجی انسانیت کے خاتمے کا باعث بن سکتی ہے۔
یہ وارننگ ٹیسلا، اسپیس ایکس اور ایکس کے مالک ایلون مسک نے دنیا کی پہلی اے آئی سیفٹی کانفرنس کے دوران دی تھی۔
ایلون مسک کے مطابق ان کا خیال ہے کہ یہ ٹیکنالوجی انسانیت کے وجود کے لیے خطرہ ہے کیونکہ تاریخ میں پہلی بار انسانوں کو زیادہ ذہین حریف کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یکم نومبر سے برطانیہ میں شروع ہونے والی 2 روزہ کانفرنس میں امریکہ، چین، بھارت، فرانس، جرمنی اور بھارت سمیت 28 ممالک کے سرکاری وفود شرکت کر رہے ہیں۔
ان تمام ممالک نے کانفرنس کے پہلے دن ایک اعلامیہ پر دستخط بھی کیے جس میں اے آئی ٹیکنالوجی کو انسانیت کے لیے ممکنہ بڑا خطرہ قرار دیا گیا تھا۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایلون مسک نے کہا کہ ‘میرے خیال میں اے آئی ٹیکنالوجی انسانیت کے لیے چند بڑے خطرات میں سے ایک ہے’۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘ہم دوسری مخلوقات سے زیادہ طاقتور یا تیز نہیں ہیں بلکہ ہم ان سے زیادہ ذہین ہیں لیکن اب انسانی تاریخ میں پہلی بار ہمیں اپنے سے زیادہ ذہین چیز کا سامنا ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘مجھے نہیں معلوم کہ ہم ایسی چیز پر قابو پا سکتے ہیں یا نہیں، لیکن میرا خیال ہے کہ ہمیں اس راستے کا تعین کرنا چاہیے جو انسانیت کے لیے مفید ہو’۔
ایلون مسک نے کہا کہ ‘میرے خیال میں یہ انسانیت کی بقا کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے اور اگر ہم اے آئی ٹیکنالوجی کی ترقی کو دیکھیں تو یہ شاید سب سے بڑا خطرہ ہے’۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ کانفرنس کے دوران اے آئی ٹیکنالوجی کو ریگولیٹ کرنے کے لیے بین الاقوامی ہم آہنگی پیدا کی جائے گی، تاکہ اے آئی کمپنیوں کی ترقی کی نگرانی کے لیے ایک اتھارٹی قائم کی جا سکے۔
کانفرنس کے آغاز پر برطانوی بادشاہ چارلس III کا ایک ویڈیو پیغام نشر کیا گیا جس میں انہوں نے کہا کہ اے آئی ٹیکنالوجی مواقع پیدا کرے گی تاہم اس سے لاحق خطرات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔