کویت اردو نیوز : سائنسدانوں کا تیار کردہ ‘مصنوعی سورج’ مزید طاقتور ہو گیا ہے۔
جنوبی کوریا کے سپر کنڈکٹنگ فیوژن ڈیوائس KSTAR، جسے مصنوعی سورج بھی کہا جاتا ہے، کو ایک اپ گریڈ ملا ہے جو اسے زیادہ دیر تک فعال رکھے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا کے انسٹی ٹیوٹ آف فیوژن انرجی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سپر کنڈکٹنگ فیوژن ڈیوائس کے ساتھ نیا ٹنگسٹن ڈائیورٹر نصب کیا گیا ہے جو اب 100 ملین ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ درجہ حرارت پر 30 سیکنڈ تک کام کر سکتا ہے۔
انسٹی ٹیوٹ کے صدر ڈاکٹر سک جائی یو نے کہا کہ یہ نئی صلاحیت جوہری فیوژن توانائی کے تجارتی استعمال کا باعث بنے گی۔ ادارے نے یہ بھی کہا کہ ہم نیوکلیئر فیوژن انرجی کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے ITER کے ساتھ مشترکہ کوششوں کی قیادت کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ITER جنوبی فرانس میں ایک بڑے مقناطیسی فیوژن ری ایکٹر کی تعمیر کا منصوبہ ہے۔
KSTARڈاکٹر سک جائی یو نے کہا
کو زیادہ درجہ حرارت پر لے جانے کے لیے ٹنگسٹن ڈائیورٹر کا نفاذ ITER پروگرام کے لیے اہم ڈیٹا بھی فراہم کرے گا۔