کویت اردو نیوز : چینی سائنسدانوں نے شمسی توانائی سے چلنے والے اسمارٹ کپڑے بنائے ہیں جو ذاتی ایئرکنڈیشنر کا کام کرتے ہیں۔
نانکائی یونیورسٹی کے سائنسدانوں کے مطابق، لباس میں شامل نظام لچکدار شمسی خلیات اور برقی آلات استعمال کرتا ہے جو مل کر لباس بنانے کے لیے کام کرتے ہیں جو جسم کوماحول کےدرجہ حرارت کیمطابق ڈھالنے کے قابل بناتا ہے۔
سائنس دانوں کے مطابق روایتی لباس کا مقصد لوگوں کو ٹھنڈا رکھنا ہے جو کہ موسمیاتی تبدیلیوں میں حاصل کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔ تاہم ان کپڑوں کو خلا جیسے سخت ماحول میں پہننا بہت زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
ان سخت ماحول میں زندگی گزارنے یا تحقیق کرنے کے لیے، ایسے کپڑے جو انتہائی گرم اور انتہائی سرد موسم میں تیزی سے ڈھل سکتے ہیں۔
نئی تحقیق کے مطابق یہ سسٹم روایتی کپڑوں میں نصب کیا جا سکتا ہے۔ سسٹم کے انسٹال ہونے کے بعد، یہ کپڑوں کو 10.1 ڈگری سینٹی گریڈ تک ٹھنڈا کر سکتا ہے اور 3.2 ڈگری تک گرم کر سکتا ہے، یعنی یہ سسٹم لوگوں کو گرم رکھ سکتا ہے یہاں تک کہ جب باہر کا درجہ حرارت 12.5 ڈگری سے 37.6 ڈگری ہوتو اسے 32 سے 36 ڈگری کے درمیان قابل برداشت درجہ حرارت میں رکھا جا سکتا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق اسے 12 گھنٹے سورج کی روشنی سے لے کر 24 گھنٹے تک استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی خود انحصار پہننےکے قابل تھرمل مینجمنٹ سسٹم کے لیے راہ ہموار کر سکتی ہے جسے انسان خود کو سخت ماحول کے مطابق ڈھالنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔