کویت اردو نیوز 07 اگست: کویت میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس (VAT) کو اس سال یا اگلے سال نافذ کرنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے رکن ممالک کی معیشتوں کے بارے میں عالمی بینک کی تازہ ترین رپورٹ میں ورلڈ بینک نے بھی پیش گوئی کی ہے کہ کویت کی معیشت 2021 کے اندر 2.4 فیصد بڑھ جائے گی۔ اس کے بعد اگلے دو سالوں میں 20.2 اور 2023 میں 3.2 فیصد ترقی متوقع ہے اس نے کویت کے لیے درج ذیل معاشی اشارے پر پیش گوئی کی۔
- مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) فیصد تبدیلی: 2021 میں 2.4 ، 2022 میں 3.6 اور 2023 میں 2.8
- افراط زر کی شرح اوسط فیصد: 2021 میں 2.0 ، 2022 میں 2.3 اور 2023 میں 2.5
- سرکاری محصولات جی ڈی پی کا فیصد: 2021 میں 29.8 ، 2022 میں 31.7 اور 2023 میں 42.1
- حکومتی اخراجات جی ڈی پی کا فیصد: 2021 میں 52.5 ، 2022 میں 51.0 اور 2023 میں 50.4
- مالیاتی توازن جی ڈی پی کا فیصد: 2021 میں 22.6 ، – 2022 میں 19.3 اور 2023 میں 8.3
- حکومت کا مجموعی قرض جی ڈی پی فیصد: 2021 میں 13.7 ، 2022 میں 27.3 اور 2023 میں 44.1
رپورٹ کے مطابق تیل کی برآمدات اور مقامی گیس کی کھپت کویت کی اقتصادی ترقی کے پیچھے کارفرما قوتوں کی حیثیت سے جاری رہے گی کیونکہ ملک اب بھی تیل پر انحصار کرتا ہے جو کہ اس کا بنیادی ذریعہ آمدنی ہے۔ کورونا وبائی امراض کے پیش نظر کیے گئے اقدامات کے ایک حصے کے طور پر کویت کے علاوہ جی سی سی ممالک نے بے روزگاری انشورنس فراہم کی اور صحت کے انشورنس کو اپنے معاون اقدامات میں شامل کیا۔
ان اقدامات نے کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کام کے اوقات اور لاک ڈاؤن کے خوفناک نتائج کو کسی طرح کم کیا۔ جی سی سی میں بندشیں ، کرفیو اور لاک ڈاؤن 3.3 ملین کل وقتی ملازمتوں کے ضیاع کے مترادف تھے جبکہ کویت اور عمان کام کرنے کے اوقات کے بین الاقوامی اوسط سے کہیں آگے جا رہے ہیں۔
عالمی بینک توقع کرتا ہے کہ جی سی سی ممالک کی معیشتیں رواں سال ٹھیک ہونا شروع ہو جائیں گی جو کہ متوقع بین الاقوامی معاشی بحالی اور تیل کی طلب میں اضافے کی بنیاد پر ہے نیز زیادہ تر ممالک میں بجٹ کا خسارہ جاری رہے گا البتہ کویت ، بحرین اور عمان جنہوں نے گزشتہ سال سب سے زیادہ خسارہ ریکارڈ کیا وہ 2021 سے 2023 تک خسارے میں رہیں گے لیکن یہ شرح 2020 کے مقابلے میں کم ہوگی۔