کویت اردو نیوز 17 اگست: لندن میں مقیم پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی نے افغان مہاجرین کو پناہ دینے سے متعلق حکومت پاکستان سے بڑا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لندن میں مقیم نوبل امن انعام يافتہ پاکستانی شہری طالبہ ملالہ يوسفزئی نے افغانستان کی صورتحال پر تشويش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں عورتوں اور لڑکيوں کے تحفظ کے بارے ميں خصوصی فکر لاحق ہے۔ انہوں نے عالمی رہنماؤں پر زور ديا ہے کہ صورتحال ميں بہتری کے ليے فوراً اقدامات کيے جائيں۔تيئس سالہ ملالہ يوسف زئی کو 2012ء ميں پاکستانی طالبان نے نشانہ بنايا تھا۔ لڑکيوں کی تعليم کے ليے آواز بلند کرنے پر انہيں ان کے آبائی علاقے سوات ميں گولی مار کر شديد زخمی کر ديا گيا تھا۔ ملالہ بعد ازاں علاج اور پھر مستقل بنيادوں پر رہائش کے ليے
برطانيہ منتقل ہو گئی تھيں۔ انہوں نے معروف زمانہ آکسفورڈ يونيورسٹی سے فلسفے، سياست اور اقتصاديات ميں پچھلے سال ڈگری مکمل کی ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے پروگرام ‘نيوز نائٹ‘ ميں بات چيت کے دوران ملالہ يوسف زئی نے امريکی صدر جو بائيڈن پر زور دے کر کہا ہے کہ انہيں ‘بہت کچھ‘ کرنے کی ضرورت ہے۔ ملالہ کے بقول اس موقع پر امريکی صدر کو جرات دکھانی چاہيے۔ ملالہ نے مزيد کہا کہ وہ کئی عالمی رہنماؤں سے رابطہ کرنے کی کوششوں ميں ہيں۔
نوبل امن انعام يافتہ ملالہ نے کہا کہ ”يہ در اصل ايک انسانی بحران ہے اور ہم سب کو مدد کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘ ملالہ کے بقول انہوں نے افغانستان ميں چند خاتون رضاکاروں سے بات کی ہے۔ ”وہ اپنے تحفظات بيان کر رہی ہيں، انہيں نہيں معلوم کہ مستقبل قريب ميں ان کی زندگياں کيسی ہوں گی۔‘‘
ملالہ يوسف زئی نے وزير اعظم پاکستان عمران خان کو بھی ايک خط لکھا ہے اور ان سے اپيل کی ہے کہ افغان مہاجرين کو پاکستان ميں پناہ فراہم کی جائے۔ ملالہ نے اس خط ميں يہ مطالبہ بھی کيا کہ تمام افغان بچوں کے ليے تعليم کی فراہمی اور ان کے تحفظ کو يقينی بنايا جائے۔ لڑکيوں کی تعليم کے ليے عالمی سطح پر متحرک ملالہ نے کہا کہ اس بات کو يقينی بنانے کی ضرورت ہے کہ افغان بچوں کا مستقبل داؤ پر نہ لگے۔