کویت سٹی 04 جون: روزنامہ عرب ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق کویت میں کورونا بحران کی وجہ سے ٹیکسی سروس کو 32 ملین دینار کا زبرست نقصان پہنچا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے عارضی احتیاط کے طور پر COVID-19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے مارچ کے وسط سے ہی عوامی نقل و حمل کو معطل کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا جسکے بعد ملک میں ٹیکسی سروس معطل کردی گئی تھی جس سے کویت میں ٹیکسی خدمات کو زبردست نقصان اٹھانا پڑا اور تین ماہ کے دوران ٹیکسی کمپنیوں کو 32 ملین کویتی دینار کا زبردست نقصان اٹھانا پڑا۔
کار رینٹل اور ٹیکسی کے شعبے میں کام کرنے والے افراد سے جمع کی جانے والی اس رپورٹ کے مطابق بیشتر ٹیکسی اور کار کرایہ پر لینے والی کمپنیوں کو قسطوں کی ادائیگی میں چھ ماہ کی تاخیر سے کوئی فائدہ نہیں ہوا کیونکہ کمپنیوں کو بینکوں کے ذریعہ مالی اعانت نہیں دی جارہی ہے بلکہ فنانسنگ کمپنیاں مالی اعانت کررہی ہیں۔
حکومت کی جانب سے حال ہی میں منظور کردہ "معمول پر واپس آنے” کے منصوبے کے تحت عوامی نقل و حمل کی بحالی چوتھے مرحلے کا ایک حصہ ہے لیکن سماجی فاصلاتی احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کیا جائے گا جس سے آپریشن شروع ہونے کے بعد بھی ٹیکسیوں کی آمدنی محدود ہی رہے گی۔
اس تناظر میں ٹیکسی کمپنیوں کے کچھ مالکان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ملک میں ٹیکسی کی کاروائی معطل ہونے سے اس شعبے کو بہت بڑا نقصان ہوا ہے۔ ملک میں تقریباً 12،000 ٹیکسیاں خدمات انجام دے رہی تھی اور خدمات کے معطلی کے بعد اس شعبے کو تین ماہ کے دوران 32 ملین دینار کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ ایک ٹیکسی کمپنی کے مالک عبد اللہ الداہانی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکسی کمپنیوں کے مالکان اب ہر ماہ دفاتر کی کرایہ کی ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ اپنے ملازمین کی تنخواہ کی ذمہ داریوں اور قرضوں کی قسطوں سے بھی دوچار ہیں جس کی قیمت ہر مہینے کے 4000 دینار ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کمپنیوں کے حالات کو مدنظر رکھیں اور انہیں آسان شرائط پر قرض فراہم کریں۔
الداہانی نے ٹیکسی میں جانے والے مسافروں کی تعداد کو ایک تک محدود کرنے کے حکومتی منصوبے پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ اس طرح کے اقدامات سے ٹیکسی کے کاروبار کی آمدنی بہت محدود ہوجائےگی۔
حوالہ: عرب ٹائمز