کویت اردو نیوز09 مارچ: اوسلو میں قائم کنسلٹنسی رائسٹڈ انرجی کے تجزیہ کاروں نے منگل کو کہا کہ اگر یوکرین پر حملے کے بعد یورپ اور امریکہ روسی تیل کی درآمد پر پابندی لگاتے ہیں تو عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں 200 ڈالر فی بیرل تک بڑھ سکتی ہیں۔
ذرائع کے مطابق امریکہ کے بعد برطانیہ بھی روسی تیل کی معطلی کا اعلان کر سکتا ہے۔ برینٹ کروڈ کے معاہدے اس وقت 129 ڈالر فی بیرل پر ٹریڈ کر رہے ہیں جبکہ یہ ٹریڈ جنگ سے پہلے تقریباً 97 ڈالرز کی تھی۔
دو باخبر ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ یوکرین پر روسی حملے کی روشنی میں امریکہ اپنے یورپی اتحادیوں کی شرکت کے بغیر روسی تیل کی درآمد پر پابندی کے ساتھ آگے بڑھنے کے لیے تیار ہے ایسا پیر کے روز بائیڈن کے فرانس، جرمنی اور برطانیہ کے رہنماؤں کے ساتھ فون کال کرنے کے بعد سامنے آیا ہے کیونکہ ان کی انتظامیہ روسی تیل کی درآمد پر پابندی کے لیے ان کی حمایت حاصل کر رہی ہے۔
رائٹرز کے ایک ذرائع نے بتایا کہ وائٹ ہاؤس امریکی کانگریس کے رہنماؤں کے ساتھ بھی بات چیت کر رہا ہے جو روسی درآمدات پر پابندی کے لیے تیز رفتار قانون سازی پر کام کر رہے ہیں یہ اقدام انتظامیہ کو فوری ٹائم ٹیبل پر کام کرنے پر مجبور کرتا ہے۔
ایک سینئر امریکی اہلکار نے مزید کہا کہ کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے لیکن "امکان ہے کہ اگر ایسا ہوا تو امریکہ تنہا ہو جائے گا۔”