کویت اردو نیوز 27 مارچ: کویت میں چیریٹی سوسائٹیز اور چیریٹی ایسوسی ایشنز ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر عبدالعزیز العجمی نے شہریوں اور رہائشیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ فرضی چیریٹی پروجیکٹس کو کو اس بابرکت مہینے میں
ناجائز منافع کمانے والی کمپنیوں کو فروغ نہ دیں اور لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس مہینے میں صدقات و عطیات دینے میں حصہ ڈالیں۔ تفصیلات کے مطابق ایک پریس بیان میں العجمی نے بیان کیا کہ سماجی امور کی وزارت کمپنیوں، ریستورانوں اور دکانوں کو کوئی ایسا لائسنس نہیں دیتی جو انہیں اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی اجازت دیتا ہو۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ رمضان کے منصوبے قانونی ذرائع سے چیریٹی ایسوسی ایشنز اور سوسائٹیز کے ذریعے صرف ان کو منظم کرنے والے قوانین کے مطابق اور وزارت کی نگرانی میں چلائے جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزارت قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف
تمام قانونی اقدامات کرے گی اور وزارت تمام گورنریٹس میں ایسی تمام کارروائیوں کی نگرانی کرتی ہے۔ وزارت اوقاف کے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا گیا کہ اس سال تراویح اور قیام کی نمازیں جامع مسجد کے مرکزی نماز ہال میں نہیں ہوں گی۔ کویت کے وزارت سماجی امور میں شعبہ تعلقات عامہ اور میڈیا کے ڈائریکٹر احمد العنیزی نے
رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں 1443 ہجری کے دوران 2022 عیسوی کے لیے عطیات کے انعقاد اور جمع کرنے کے ضوابط کا اعلان کیا۔ العنیزی نے کہا کہ چیریٹی سوسائٹیز، چیریٹی آرگنائزیشنز کے شعبہ اور وزارت نے رمضان کے دوران عطیات جمع کرنے کے لیے ضروری انتظامات اور طریقہ کار وضع کیے ہیں اور لائسنس یافتہ خیراتی اداروں کو ان ہدایات پر عمل کرنا ہو گا۔ العنیزی نے اشارہ کیا کہ ” کسی بھی خیراتی اداروں کو ان کے ہیڈ کوارٹر، عوامی مقامات یا دیگر مقامات پر وزارت کے ذریعہ جاری کردہ فنڈ ریزنگ کے ضوابط میں طے شدہ لائسنس یافتہ ذرائع کا استعمال کئے بغیر انٹرنیٹ، آن لائن، بینک کٹوتیوں، سمارٹ فونز میں الیکٹرانک ایپلی کیشنز، الیکٹرانک کلیکشن ڈیوائسز، کمیونیکیشن کمپنیوں کے ٹیکسٹ میسجز کے ذریعے کسی بھی صورت میں نقد عطیات جمع کرنے سے منع کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ "مالز اور عوامی چوکوں میں بغیر لائسنس کے کسی بھی شکل میں عطیات جمع کرنا ممنوع ہے سوائے اس کے کہ وزارت سے منظوری حاصل کی جائے۔ اس کے لیے مقرر کردہ ٹائم ٹیبل کے مطابق عطیات جمع کرنے کے لیے مخصوص جگہوں اور اوقات پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ وزارت اوقاف اور اسلامی امور انہوں نے مزید کہا کہ "خیراتی سوسائٹیاں اور انجمنیں اپنے بینک اکاؤنٹس کو صرف وزارت سے منظور شدہ استعمال کرنے کی پابند ہیں جبکہ وزارت سماجی امور کی طرف سے جاری کردہ تمام ہدایات عطیہ کی تاریخ، عطیہ دہندہ کا نام اور تمام ڈیٹا واضح طور پر درج کرنے پر عمل کریں گی۔
العنیزی نے انجمنوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ہر عطیہ دہندہ کے لیے ڈیٹا انٹری مکمل کرنے کے بعد ایک رسید دیں اور ہر عطیہ دہندہ کو واپسی کا عمل مکمل کرنے کے بعد نیٹ کی ایک کاپی دیں۔ دریں اثنا العنیزی نے کویتی خیراتی اداروں کی طرف سے ادا کیے گئے اولین کردار کی تعریف کی اور کہا کہ یہ ایک ایسا کردار ہے جو کویت کو انسانی، خیراتی اور امدادی پہلوؤں میں ایک اچھی عالمی شہرت دلانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزارت کی جانب سے وقتاً فوقتاً انجام دیا جانے والا تنظیمی عمل عطیہ دہندگان اور ایسوسی ایشن کے حقوق کا تحفظ اور کویت میں خیراتی کاموں کی روشن شبیہہ کو برقرار رکھنا ہے۔