کورونا وائرس کی وبا نے عرب ممالک میں مزدور طبقہ کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ لاکھوں غیر ملکی کارکنوں کے پاس اپنے ملک واپس روانہ ہونے کے سوا کوئی راستہ نہیں رہا۔
’کویت میں معیشت کی تنزلی کے باعث حکومت کی طر ف سے کمپنیوں کو افرادی قوت میں کمی پر مجبور کیے جانے سے توقع ہے کہ 15 لاکھ غیر ملکی کارکنان 2020 کے آخر تک ملک چھوڑ کر چلے جائیں گے۔‘
کویتی اسمبلی کے سپیکر مرزوق الغانم نے کہا کہ ’ ایسے تارکین جو ناخواندہ یا صرف پڑھ اور لکھ سکتے ہیں ملک کی ترجیح نہیں تھے۔‘
جدوی انویسٹمنٹ کمپنی کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق ’ سعودی عرب میں اس سال 12 لاکھ غیر ملکی کارکنان کے مملکت چھوڑنے کی توقع کی جارہی ہے۔‘
ٹائمز آف عمان کے مطابق فروری کے بعد سے سلطنت کے نیشنلائزیشن منصوبے کے تحت عمانی باشندوں کو تیکنیکی عہدوں پر رکھنے کی تجویز کے باعث شعبہ صحت کے اداروں میں کام کرنے والےغیر ملکیوں کی ملازمتیں خطرے میں ہیں۔
لیکن متحدہ عرب امارات میں میڈیکل پروفیشنلز کی طلب میں کووڈ 19 کے پھیلاؤ سے پہلے کے مقابلے میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ درخواست دہندگان کو فروری کے مقابلے میں اپریل میں اٹھارہ فیصد زیادہ انٹرویوز کی کالز موصول ہوئی ہیں۔