کویت اردو نیوز 15 جولائی: وزیراعظم پاکستان میاں شہبازشریف نے جمعرات کو قوم سے خطاب میں پِٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اعلان کیا اور کہا کہ پِٹرول کی قیمت میں 18.50 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 40.54 روپے فی لیٹرکمی کی جارہی ہے۔
وزیراعظم کی تقریرکے بعد وزارت خزانہ نے پِٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا نوٹی فیکشن جاری کردیا ہے۔اس کے مطابق پِٹرول کی نئی قیمت 230روپے 40 پیسے فی لیٹر،ہائی اسپیڈ ڈیزل 236 روپے،کیروسین(مٹی کا تیل)196روپے 45 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت 191روپے 44 پیسے فی لیٹرہوگی۔ان نئی قیمتوں کااطلاق جمعہ اور جمعرات کی درمیانی شب بارہ بجے سے ہوگا۔ میاں شہباز شریف نے اپنی تقریرکےآغاز میں یہ وضاحت کی ہے کہ انھیں گذشتہ حکومت سے ’’زبوں حال معیشت‘‘ ورثے میں ملی تھی۔پچھلی حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے ساتھ ہونے والے معاہدے کو
پامال کیا اور ہمارے لیے بارودی سرنگیں بچھادیں۔ انھوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت نے اپنے آخری چند ہفتوں کے دوران میں ایندھن کی قیمتوں میں کمی کی تھی حالانکہ حکومت کی تجوریاں خالی تھیں۔ایسا اس لیے کیا گیا تاکہ آنے والی حکومت مشکلات کا شکار ہوجائے۔ انھوں نے اس امر کی وضاحت کی کہ
ان کی حکومت کو اقتدار سنبھالنے کے بعد پِٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کیوں کرنا پڑا۔انھوں نے کہاکہ بھاری دل کے ساتھ اور بین الاقوامی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ہمیں قیمتوں میں بھی اضافہ کرنا پڑا جس کی وجہ سے غریبوں پر بوجھ پڑا۔ہمارے پاس کوئی اورراستہ نہیں تھا۔ہمیں سخت فیصلے کرنا پڑے۔تاہم آج عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں کمی ہو رہی ہے اوراللہ کے فضل وکرم سے آج ہمیں بھی قیمتوں میں کمی کا موقع ملا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آیندہ بھی عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں جب جب کمی ہوگی تو اس کا فائدہ عوام کو پہنچایا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیم نے ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے دن رات محنت کی ہے۔معیشت کی بحالی کوئی آسان راستہ نہیں تھا لیکن ہم نے ہمت نہیں ہاری اور اپنا کام جاری رکھا۔
انھوں نے ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے ٹیکنالوجی پرمبنی صنعت کو فروغ دینے کی ضرورت پرزوردیا اور کہا کہ ہم انفارمیشن ٹیکنالوجی کی برآمدات میں اضافہ کریں گے اوراس ضمن میں اپنی نوجوان نسل ،بچّے اور بچیوں قوم کے بیٹے اور بیٹیوں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔انھیں فنی تعلیم سے آراستہ کریں گے اورآیندہ 14 ماہ میں زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور برآمدات پر مبنی صنعت کے فروغ کے لیے دن رات ایک کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک سال میں زراعت کے شعبے میں بہتری لائیں گے جس سے اس کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔انھوں نے کہا کہ تیسرا ہدف برآمدات پر مبنی صنعت کا فروغ ہے۔اس کے لیے ہرممکن کوشش کریں گے۔ان تینوں اہداف کے لیے دن رات ایک کریں گے۔ مشاورت، یکسوئی اور محنت سے ان شعبوں میں انقلابی بہتری لے کر آئیں گے، یہ کام مشکل ضرور ہے۔تاہم ناممکن نہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ سابق حکومت نے جب دنیا میں گیس کی قیمتیں بہت کم ہوچکی تھیں،اس موقع سے فائدہ نہیں اٹھایا، وہ اس وقت طویل المدتی معاہدے کر سکتی تھی جو 5 ڈالر فی یونٹ کے حساب سے ہو سکتے تھے۔تاہم اس نے معاہدے نہ کر کے بدترین بلکہ مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا جس کا خمیازہ آج پوری قوم بھگت رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے بھی شبانہ روز کاوشوں کے بعد معاہدہ ہو چکا ہے جس کا سہرا ہمارے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور ان کی ٹیم کو جاتا ہے،انھوں نے پوری کوشش کے بعد معاہدہ کرنے میں کامیابی حاصل کی۔یہ بات ذہن میں رہنی چاہیے کہ دنیا میں ایسی قومیں بھی ہیں جنھوں نے آج سے 25 ،30 سال پہلے آئی ایم ایف سے آخری معاہدہ کیا اور وہ اپنے پاؤں پر کھڑی ہوئیں۔انھوں نے خون پسینہ ایک کر کے اپنی قوم کو اپنے پائوں پر کھڑا کردیا۔خدا کرے کہ ہمارا بھی آئی ایم ایف کے ساتھ یہ آخری معاہدہ ہو۔اس کو پورا کریں گے۔اس کے بعد ہم خود انحصاری کے ر استے پر گامزن ہوں جو قوموں کو عزت و وقار سے ہم کنار کراتا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنی تقریرمیں نیلم جہلم ہائیڈرو پراجیکٹ کا حوالہ دیاجس کی لاگت کا تخمینہ ایک راب ڈالر تھا لیکن اس میں بوجوہ تاخیرکردی گئی۔انھوں نے کہا کہ ہم نے نیلم جہلم پن بجلی منصوبے سے سبق نہیں سیکھا جو 7 سال کے
بجائے 20 سال اور ایک ارب ڈالر کے بجائے 5 ارب ڈالرمیں مکمل ہوا۔اسی طرح حویلی بہادر شاہ 1250 میگاواٹ کا منصوبہ نوازشریف دور میں زیرتکمیل تھا،اس کو دوسال پہلے مکمل ہوجانا چاہیے تھا مگر ابھی تک مکمل نہیں ہو سکا۔اس پر 30 سے 40 ارب روپے کے زائد
اخراجات ہو چکے ہیں۔ وقت اور قومی خزانے دونوں کا نقصان ہوا، یہ دو مثالیں یہ بتانے کے لیےعوام کے سامنے رکھیں کہ ایک وہ راستہ ہے جہاں وسائل اور وقت برباد ہو، تباہ حال قوموں نے ہمت کی اور آج وہ آسمان کی بلندیوں کو چھو رہی ہیں، ان شاء اللہ وہ وقت جلد آئے گا کہ ہم شبانہ روز محنت سے وسائل کو قوم کے قدموں میں نچھاور کریں گے تو کوئی مشکل نہیں رہے گی۔