کویت اردو نیوز 12 جون: کویت کی پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کی جانب سے بغیر ڈگری کے 60 سال یا اس سے زیادہ عمر کے غیر ملکی باشندوں کے ورک پرمٹ کی تجدید یا منتقلی کا فیصلہ کم از کم اگلے سال تک برقرار رہے گا کیونکہ اس فیصلے پر عمل درآمد ایک سال کے لیے ہونا تھا اور پھر
مارکیٹ کی صورتحال اور اس سلسلے میں کیے جانے والے مطالعات کے پیش نظر اس پر نظرثانی کی جانی تھی۔ پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے فیصلے میں پرائیویٹ سیکٹر کے ملازمین کو اس زمرے کے غیر ملکی کارکنوں کے لیے ورک پرمٹ کی تجدید یا منتقلی کی اجازت دینا شامل ہے بشرطیکہ وہ 250 کویتی دینار کی سالانہ فیس کے علاوہ مکمل پرائیویٹ ہیلتھ انشورنس اور دیگر چارجز ادا کریں جو کہ تقریباً 850 کویتی دینار کے برابر ہے۔ ذرائع نے پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک تکنیکی ٹیم نے کارکنوں کے اس طبقے کے
ورک پرمٹ کی پروسیسنگ کی پیروی کی اور ایک ابتدائی رپورٹ تیار کی جو اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ اس فیصلے میں نئی ترامیم کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اس نے وہ اہداف حاصل کیے جن کے لیے اسے جاری کیا گیا تھا اور پی اے ایم کی قبولیت حاصل کی گئی تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ اس فیصلے سے مستثنیٰ ہونے والوں میں نئی کیٹیگریز شامل نہیں کی جائیں گی جن میں کویتی خواتین کے غیر کویتی شوہر اور بچے، کویتی باشندوں کی غیر ملکی بیویاں اور بچے اور فلسطینی سفری دستاویزات رکھنے والے افراد کے علاوہ ایسے رہائشی بھی شامل ہیں جن کے پاس کمپنی کی جامع ناقابل تنسیخ انشورنس پالیسیاں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی اے ایم کو کویت چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور نجی شعبے کے اداروں سے تبدیلیاں متعارف کرانے کے لیے تجاویز اور آئیڈیاز موصول ہوئے لیکن اس تحقیق میں کسی بھی چیز کو تبدیل نہ کرنے کی سفارش کی گئی۔
دریں اثنا، ذرائع نے بتایا کہ پارلیمانی داخلہ اور دفاعی کمیٹی کی جانب سے کویتی باشندوں کی غیر ملکی بیویوں کو کویتی شہریت دینے کی تجویز کو واپس لینے کا منصوبہ ہے تاکہ اس پر دوبارہ غور کیا جا سکے اور بہت سی ترامیم متعارف کروائی جائیں جن میں ان کو کویتی شہریت نہ دینے اور اس کے بجائے انہیں دیگر فوائد دینے کا کہا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مجوزہ قانون قومی اسمبلی سے منظور نہیں کیا گیا جس میں موجودہ قانون میں ترامیم شامل ہیں جس میں یہ بھی شامل ہے کہ کویتی شہری کی اہلیہ کو شادی کے 18 سال بعد شہریت مل سکتی ہے اور اس کا کم از کم ایک بچہ ہو۔ ذرائع نے بتایا کہ وزارت داخلہ سے کہا گیا ہے کہ وہ ایک نئی تجویز تیار کر کے حکومت کو پیش کرے جس میں کویتی باشندوں کی غیر کویتی بیویوں کے لیے مستقل رہائش، ملازمت میں ترجیح اور طبی علاج اور مفت تعلیم شامل ہیں۔
Is qanoon se kisi 60 year wale ko koi faida nahi .faida ha to bus insurence companes ka ha ya kuch faida govt ka ha.bemari ki surat mem kisi ko ilaj ki koi sahulat nahi ha.
Agar govt kuch relef de to insurence khatam kar de aor 250 kd visa renewal ke wasool karen to acha ha.thx