کویت سٹی 03 جولائی: مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک غیر ملکی بھارتی شہری بزرگ کی ویڈیو کی تفصیلات بتاتے ہوئے صحت کے ذرائع نے ” روزنامہ الراي” کو اس حقیقت کی وضاحت کی ہے کہ قریب دو ماہ قبل کورونا وائرس سے متاثرہ ایک بزرگ بھارتی مریض الفروانیہ اسپتال پہنچنا تھا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ اسپتال نے علاج معالجے کے بعد مریض کو وائرس سے ٹھیک ہونے کے لئے ضروری طبی سہولیات فراہم کیں اور بار بار متاثرہ بزرگ کے کفیل اور اس کے ملک کے سفارتخانے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاکہ صحتیابی کے بعد اسے اسپتال سے نکلنے میں آسانی ہو سکے۔
یہ خبر بھی ضرور پڑھیں: PCR کورونا سے پاک سرٹیفیکیٹ کی فیس مسافروں کو خود ادا کرنا ہو گی
کفیل سے رابطہ کرنے کی متعدد اور بار بار کوششوں کے بعد جس نے اسے وصول کرنے پر رضامندی ظاہر کی جس کے نتیجے میں اسپتال نے اسے جانے کا اجازت نامہ دے دیا اور متاثرہ بزرگ مریض اپنے کارکنان کی مدد سے باہر چلا گیا یہاں تک کہ وہ اسپتال کے دروازے پر اپنے کفیل کا انتظار کرتا رہا جس نے آنے کا وعدہ کیا تھا لیکن کفیل اپنا وعدہ پورا نہ کر سکا لہذا کارکنوں کو اس کو دوبارہ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں داخل کرانا پڑا جہاں کوویڈ 19 ونگ کی جانب سے متاثرہ مریض کا تقریبا پچھلے ایک ماہ سے علاج معالجہ چل رہا تھا۔
ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اسپتال کے باہر مریض کی موت کے بارے میں جو کچھ گردش کر رہا ہے وہ صحت کے اداروں کے لئے شرم کی بات ہے کیونکہ مریض کو اس بات کا یقین کرنے کے بعد واپس اسپتال لایا گیا کہ انتظار کرنے کے بعد اس کا کفیل موجود نہیں تھا انہوں نے بتایا کہ وزارت صحت نے اس واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے تاکہ اس کے تمام حالات اور ان وجوہات کا پتہ لگایا جاسکے جن کی وجہ سے موت واقع ہوئی۔