کویت اردو نیوز 04 اکتوبر: کویت کے وزیر صحت ڈاکٹر خالد السعید نے آج بروز منگل کہا کہ صحت مند شہروں کا اقدام پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے ایک موثر طریقہ کار کی نمائندگی کرتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے صحت کے دو شہروں الشامیہ اور عبداللہ السالم کو سرٹیفکیٹ دینے کی تقریب کے دوران اپنے خطاب میں وزیر نے مزید کہا کہ "صحت جامع پائیدار ترقی کے اہم ستونوں میں سے ایک ہے
انہوں نے کہا کہ (نیو کویت 2035) ویژن اور ترقیاتی منصوبے کے بنیادی ستون صحت کے لیے ایک اہم جگہ مختص کرتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ
اس کا مقصد صحت کو فروغ دینا، اس کا تحفظ کرنا، صحت سے حاصل ہونے والی کامیابیوں کو محفوظ رکھنا اور ہماری موجودہ اور آنے والی نسل کے لیے بہتر صحت اور معیار زندگی کو یقینی بنانا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ "ہماری دانشمند قیادت کی طرف سے دکھائی گئی مضبوط سیاسی وابستگی،” گورنرز کے علاوہ وزارت میں ہیلتھ سٹیز آفس میں کارکنوں کی لگن اور صحت کے اقدامات کے انچارجوں اور عالمی ادارہ صحت کی تکنیکی مدد نے نہ صرف قومی سطح پر بلکہ علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر بھی نمایاں کامیابیاں حاصل کرنے کے لیے اپنا حصہ ڈالا۔
انہوں نے صحت مند شہروں کے نظام میں شامل ہونے اور کویت کے علاقے حولی کو صحت مند بنانے کی درخواست کرنے کے گورنر کے اقدام کی تعریف کی اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ وزارت کو کویت یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے صباح السالم یونیورسٹی سٹی کو ایک صحت مند یونیورسٹی بنانے کی درخواست بھی موصول ہوئی ہے۔ انہوں نے صحت مند شہروں کے نظام کو جاری رکھنے اور وسعت دینے کے لیے اپنی خواہش کا اظہار کیا تاکہ
ہمارے پیارے ہم وطنوں اور معاشرے کے تمام طبقوں اور عمر گروپوں کے لیے فلاح و بہبود کی اعلیٰ ترین سطح حاصل کرنے کے لیے مزید شعبوں کو شامل کیا جا سکے۔
ہسپتالوں میں توسیع کو برقرار رکھنے کے لیے طبی عملہ فراہم کرنے کے لیے وزارت کی حکمت عملی کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں، وزیر خالد السعید نے تقریب کے بعد صحافیوں کو ایک بیان میں کہا کہ "موجودہ توسیع برسوں پہلے کی کوشش ہے۔ مریضوں، ڈاکٹروں اور نرسوں کی تعداد کے درمیان ایک تناسب ہے یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ "صحت کے نظام میں سب سے مشکل چیز نرسنگ اسٹاف ہے اور وزارت اسی پر کام کر رہی ہے۔”
انہوں نے وضاحت کی کہ اس سلسلے میں بین الاقوامی معاہدے موجود ہیں جن میں ریاست پاکستان کے ساتھ ایک معاہدہ اور اردن کے ساتھ ایک معاہدہ شامل ہے نیز دیگر ممالک کے ساتھ ان توسیعات کو چلانے میں مدد کے لیے نرسنگ اسٹاف فراہم کرنے کے معاہدے شامل ہیں۔
اپنی طرف سے، مشرقی بحیرہ روم کے لیے ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر احمد المندھاری نے ایک ویڈیو نشریات میں زور دیا کہ صحت مند شہروں کا پروگرام بذات خود ایک پروگرام نہیں ہے بلکہ تمام شعبوں کے درمیان ایک متحرک تحریک ہے تاکہ صحت کو بہتر بنایا جا سکے۔