کویت اردو نیوز 16 جنوری: حکومتی ذرائع نے انکشاف کیا کہ کویت کے وزراء کی کونسل کو مختلف خدمات کے چارجز اور ٹیرف میں اضافے کے معاملے پر کچھ وزارتوں سے جواب موصول ہوئے ہیں۔
ذرائع نے مقامی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ "وزارت داخلہ، صحت اور بجلی سمیت، نے ایک سرکاری میمو میں جواب دیا کہ
مطالعات کے مطابق، فیس میں اضافہ اس دلیل کی بنیاد پر کیا جانا چاہیے کہ ٹیرف کی موجودہ سروس فیسیں خطے میں موجود دوسرے ممالک کے مقابلے پہلے ہی بہت کم ہیں۔
ذرائع نےمزیدکہا کہ "وزارت بجلی موجودہ نرخوں کے مقابلے ٹیرف میں 50 فیصد اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
چونکہ پیداواری لاگت بہت زیادہ ہے اور پبلک سٹوریج میں مثبت واپسی کے بغیر ریاست کے بجٹ کا زیادہ حصہ استعمال کرتی ہے۔ نئی قیمتیں اگر لاگو ہوتی ہیں تو شہریوں پر بوجھ نہیں پڑے گا”۔
ذرائع نے کہا کہ”وزارت صحت طبی ٹیسٹوں جیسے ایکس رے اور ہسپتالوں میں کچھ طبی آلات کے استعمال کے ساتھ ساتھ آپریشن کے چارجز اور نجی کمروں کے کرایے میں اضافے کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔ مزید برآں، گائناکولوجیکل سروسز کے چارجز میں اضافہ حکام کی میز پر ہے جو کہ صرف حتمی فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں‘‘۔ ان کا کہنا تھا کہ چارجز میں اضافے کو پارلیمانی منظوری کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ وزارت کے اختیار میں ہے۔
"وزارت داخلہ مختلف محکموں کی طرف سے ڈرائیونگ لائسنس کے اجراء، ٹریفک کی خلاف ورزیوں، اقامہ اور دیگر خدمات کے حوالے سے بھی چارجز میں اضافہ کر رہی ہے،” ذرائع نے مزید بتایا کہ ہر معاہدے کے لیے 5 سے 10 دینار تک اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا یہ اضافہ مختلف شعبوں میں ملک میں عام قیمتوں کو متاثر کرے گا تو ذرائع نے بتایا کہ حکومتی چارجز میں اضافے سے مہنگائی پر اثر ہونے کا امکان نہیں ہے۔
"تجارتی مصنوعات کی قیمتوں کا تعین وزارت تجارت اور صنعت کی طرف سے اور سخت نگرانی میں کیا جاتا ہے۔ یہ اقدامات تاجروں کو قیمتوں میں اضافے کے لیے صورتحال کا غلط استعمال کرنے سے روکیں گے‘‘۔