کویت اردو نیوز 17 جنوری: کویت میں 35 سالہ شامی اور ایک 41 سالہ فلپائنی تارکین وطن کو دوحہ فارم ہاؤسز کے قریب کھڑی کار میں شراب کی بوتلوں کے ساتھ پکڑے جانے کے بعد ڈی پورٹیشن سینٹر ریفر کر دیا گیا۔
ایک سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دوحہ فارم ہاؤسز میں گشت کے دوران ساحل سمندر کے سامنے ایک کار کھڑی تھی جس کے اندر ایک مرد اور ایک عورت تھی۔
ان کے قریب پہنچنے پر معلوم ہوا کہ وہ نشے میں دھت تھے۔ گاڑی کی تلاشی لینے پر شراب کی بوتل ملی۔ انہیں پولیس سٹیشن اور بعد میں ڈی پورٹیشن سنٹر ریفر کر دیا گیا۔
خیال رہے کہ جلاوطنی اور عارضی حراستی امور کے محکمے نے مختلف جرائم کے ارتکاب کی پاداش میں 630 تارکین وطن 350 مرد اور 280 خواتین کو ملک بدر کیا گیا ہے۔
دوسری جانب ذرائع کی رپورٹ کے مطابق اصلاحی اداروں کے شعبے اور پرائیویٹ سیکورٹی فورسز نے حال ہی میں جیل میں ایک ہفتہ طویل معائنہ کی مہم چلائی۔
ذرائع نے تصدیق کی کہ یہ مہم اسپیشل سیکیورٹی اور جیل سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن فورسز کی مشترکہ کوششوں سے ممکن ہوئی۔ ذرائع نے بتایا کہ مہم کے نتیجے میں 19 موبائل فون، آٹھ موبائل فون ہیڈسیٹ، 18 سم کارڈ، 20 چارجر تار، ایک چارجر، ایک راؤٹر اور چھ فلیش میموری کارڈز ضبط کی گئیں۔
سیکٹر نے تصدیق کی کہ تمام ممنوعہ اشیاء ضبط ہونے تک معائنہ مہم جاری رہے گی۔ جن میں سینٹرل جیل، جنرل جیل اور خواتین کی جیلیں شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی مہم نے جیل کمپلیکس میں ممنوعہ اشیاء کی تعداد کو کم کرنے میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ضبط شدہ اشیاء کو متعلقہ حکام کے حوالے کرنے جیسی ضروری کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب وزارت داخلہ نے سہ فریقی مشترکہ کمیٹی کے ساتھ مل کر جنوبی ابراق خیطان میں اقامہ اور کام کے قانون کی خلاف ورزی کرنے پر مختلف قومیتوں کے 21 غیر ملکیوں کو گرفتار کیا جنہیں متعلقہ حکام کے حوالے کیا جا رہا ہے۔
ایک اور خبر کے مطابق فوجداری عدالت نے کبد میں کیمپنگ سائٹ پر اپنے دوست کو قتل کرنے کے جرم میں ایک شخص کو موت کی سزا سنائی ہے جبکہ دوسرے کیس میں متاثرہ پر ہتھوڑے سے وار کرنے کے جرم میں ایک شخص کو دو سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
کیس فائلوں سے پتہ چلتا ہے کہ وزارت داخلہ کے آپریشنز یونٹ کو ایک شخص کی کال موصول ہوئی جس نے اطلاع دی کہ کچھ نامعلوم افراد اس کے دوست کو اغوا کر کے کبد لے گئے جہاں اسے گاڑی کے نیچے کچل کر قتل کر دیا گیا۔ اس نے بتایا کہ اس کے دوست کو ہسپتال لے جایا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
سیکیورٹی اہلکاروں اور فرانزک ماہرین کی ایک ٹیم اسپتال گئی جہاں انہوں نے لاش کا معائنہ کیا۔ انہوں نے واقعے کی اطلاع دینے والے دوست کو بھی حراست میں رکھا۔
تفتیش کے دوران، اس نے اعتراف کیا کہ وہ، متاثرہ اور دیگر دوست کیمپنگ سائٹ پر گئے جہاں انہوں نے قرض ادا نہ کرنے کے تنازعہ کی وجہ سے اسے مارا پیٹا۔
اپنے دوست کو مارنے کے بعد وہ دوسری جگہ چلے گئے لیکن وہ حیران رہ گئے جب ان کے دوست نے چوری کی گاڑی چلا کر ان کا پیچھا کیا۔ وہ ان میں سے ایک کو مارنے کے ارادے سے کئی بار بھاگا۔ ملزم کو الجہرہ انڈسٹریل ایریا سے گرفتار کیا گیا۔