کویت اردو نیوز 24 جنوری: سعودی عرب میں 11 نوزائیدہ بچوں کے ساتھ بدسلوکی کرنے کے جرم میں ایک ہیلتھ پریکٹیشنر کو پانچ سال قید اور ایک لاکھ ریال جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔
پبلک پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ خاتون پریکٹیشنر نوزائیدہ نرسری ڈپارٹمنٹ میں کام کرتی تھی۔
خاتون کو نگرانی کرنے والے کیمروں میں اسے ایک نوزائیدہ بچّے پرتشدد کرتے ہوئے دیکھاگیا تھا اور اس کے بعد اس خاتون ڈاکٹرپر فردجرم عائد کی گئی تھی۔
استغاثہ کا کہنا تھا کہ ‘ڈاکٹر کوتین بار نوزائیدہ بچوں کے چہرے پر حملہ کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔اس نے جان بوجھ کرنوزائیدہ بچوں کے خلاف جرم کا ارتکاب کیا اور اس طرح اپنی ذمہ داریوں اور سرکاری فرائض کی خلاف ورزی کی تھی۔
اس کے بعد تحقیقات سے پتا چلا کہ خاتون نے دوسرے بچوں کے ساتھ بھی اسی طرح کی حرکتوں کو دُہرایا تھا اوراس نے اپنے فرائض کے دوران میں بچوں پرتشدد کا اعادہ کیا تھا۔
ان الزامات کے منظرعام پر آنے کے بعد خاتون ڈاکٹر کو متعلقہ عدالتی حکام کے حوالے کیا گیا۔ ابتدائی فیصلے میں اسے جرمانے کی ادائیگی کے علاوہ پانچ سال قید کی سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ پبلک پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے خلاف اس امید میں اپیل کی گئی تھی کہ اسے سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔
اس میں مزیدکہا گیا ہے کہ پریکٹیشنر نے اعتماد کومجروح کیا اور نوزائیدہ بچّوں کی دیکھ بھال کے دوران میں اپنی ملازمت کا غلط استعمال کیا۔ خاتون ڈاکٹر نے نومولود بچوں کی حفاظت کرنا تھی لیکن اس کے بجائے الٹا ان سے ناروا سلوک کیا اور تشدد کا نشانہ بنایا۔