کویت اردو نیوز 5 مارچ: امریکی سینیٹر مارک وارنر نے اتوار کے روز کہا کہ وہ اور ایک اور سینیٹر اس ہفتے ایک بل پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس کا مقصد حکومت کو غیر ملکی ٹیکنالوجی مصنوعات جیسے کہ چینی کمپنی کے "ٹک ٹاک” پلیٹ فارم پر "پابندی یا بلاک” کرنے کی اجازت دینا ہے۔
وارنر، جو سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین ہیں، نے مزید کہا کہ "ٹک ٹاک پلیٹ فارم ان ٹیکنالوجی پروڈکٹس میں شامل ہو سکتا ہے جن کا قانون کے تحت جائزہ لیا جائے گا۔”
یہ بل ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب TikTok ان خدشات پر شدید دباؤ میں ہے کہ امریکی صارف کا ڈیٹا بالآخر چینی حکومت تک پہنچ سکتا ہے۔ امریکی ایوانِ نمائندگان کی خارجہ امور کی کمیٹی نے بدھ کے روز صدر جو بائیڈن کو ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کا اختیار دینے کی منظوری دے دی ہے جس میں سوشل میڈیا ایپ پر سب سے زیادہ دور رس امریکی پابندی ہوگی۔
پچھلے ہفتے، وائٹ ہاؤس نے سرکاری ایجنسیوں کو 30 دن کا وقت دیا تھا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وفاقی حکومت کے کسی بھی ڈیوائس یا سسٹم پر کوئی "ٹک ٹاک” ایپلی کیشن موجود نہیں ہے۔
خیال رہے کہ 30 سے زیادہ امریکی ریاستوں، کینیڈا اور یورپی یونین کے پالیسی اداروں نے کسی بھی سرکاری ڈیوائس پر TikTok ڈاؤن لوڈ کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔ وارنر نے کہا کہ وہ جس بل کو متعارف کرانے کا ارادہ رکھتے ہیں اس کے مطابق امریکہ میں آنے والی غیر ملکی ٹکنالوجی کے حوالے سے، ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک منظم انداز اختیار کرنا ہو گا کہ
جب بھی ضروری ہو ہم اس پر پابندی لگا سکتے ہیں یا اسے روک سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس ہفتے ریپبلکن سینیٹر جان تھون کے ساتھ اس قانون کو متعارف کرانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔