کویت اردو نیوز 08 اپریل: کویت کے سیکورٹی ذرائع کے مطابق، یکم جنوری 2023 سے 31 مارچ 2023 تک مختلف قومیتوں کے 9,000 تارکین وطن کو مجرمانہ اور بدکاری کے مقدمات میں ملوث ہونے کی وجہ سے ان کے ملکوں میں بھیج دیا گیا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ ڈی پورٹ ہونے والوں میں تقریباً 4000 خواتین بھی شامل تھیں۔ جلاوطن ہونے والوں کی تعداد میں ہندوستانی برادری پہلے نمبر پر ہے، اس کے بعد دوسرے نمبر پر فلپائنی کمیونٹی، تیسرے نمبر پر سری لنکن کمیونٹی جبکہ چوتھے نمبر پر مصری کمیونٹی ہے۔
اس وقت تقریباً 700 مرد و خواتین ملک بدری کی جیل میں ہیں۔ ضروری طریقہ کار کی تکمیل کے بعد اگلے دس دنوں میں ان کی ملک بدری کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ منشیات کے استعمال اور پیڈلنگ کی وجہ سے تارکین وطن کی ملک بدری میں گزشتہ تین ماہ کے دوران نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اقامتی امور کی تحقیقات کا جنرل محکمہ ان سیکورٹی محکموں میں سب سے آگے آیا جنہوں نے خلاف ورزی کرنے والے تارکین وطن کو ان کی رہائش (اقامہ) کی میعاد ختم ہونے یا لیبر قانون کی خلاف ورزی کی وجہ سے ملک بدری کا حوالہ دیا۔ غیر ملکیوں کو ملک بدری کا حوالہ دینے میں پبلک سیکیورٹی سیکٹر دوسرے نمبر پر ہے۔ صرف تین ماہ میں 9,000 تارکین وطن کو ان کے ممالک میں بھیجنا، یعنی ہر 30 دن میں اوسطاً 3000 غیر ملکیوں کی ملک بدری، ملک بدری کی تیز رفتاری کی نشاندہی کرتی ہے، جو کہ پچھلے سالوں کے مقابلے میں بہت تیز ہو گئی ہے۔
خیال رہے کہ کویت کے پہلے نائب وزیر اعظم اور قائم مقام وزیر داخلہ و دفاع شیخ طلال الخالد الصباح کی طرف سے سخت ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ملکی قوانین کی پاسداری نہ کرنے، سنگین خلاف ورزی کرنے یا قانون شکنی کرنے والے کسی بھی غیر ملکی کے ساتھ کسی بھی قسم کی نرمی نہ برتی جائے اور
خلاف ورزی کرنے والے کو فوری طور پر متعلقہ حکام کے پاس بلا تاخیر کے حوالے کیا جائے۔ ذرائع نے تصدیق کی کہ وزیر نے جیلوں میں گنجائش سے زیادہ بھیڑ کو روکنے، قیدیوں کے وقار کو برقرار رکھنے، ملک بدری کی جیلوں میں مسلسل بہتری کو یقینی بنانے اور جیل کے قیدیوں کے لیے صحت کی ضروریات کو لاگو کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔