کویت اردو نیوز 09 اپریل: امریکی ریاست مشی گن کے ایک جوڑے اینڈریو اور کیرولین نے 138 سال بعد ایک لڑکی کو دنیا میں خوش آمدید کہنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔
17 مارچ کو، کیرولین اور اینڈریو کلارک فیملی نے ایک بچی کو جنم دیا جس کا نام "آڈری” رکھا گیا ہے۔ آڈری 1885 کے بعد سے اینڈریو کے خاندان میں پیدا ہونے والی پہلی لڑکی تھی۔
کیرولین نے انکشاف کیا کہ جب انہیں معلوم ہوا کہ ان کے ہاں ایک بچی ہونے والی ہے تو وہ حیران رہ گئیں کیونکہ شادی سے پہلے اس کے شوہر نے اسے اپنے خاندان کی ایک منفرد صنفی تاریخ کا بتایا جسے سن کر وہ دنگ رہ گئی تھی۔ کیرولن نے وضاحت کی کہ اس وقت اسے پہلی بار دریافت ہوا کہ اینڈریو کے خاندان میں 130 سال سے زیادہ عرصے سے کوئی لڑکی پیدا نہیں ہوئی۔
اس نے مزید کہا کہ جب اینڈریو نے ابتدا میں اسے کہانی سنائی تو اس نے اس پر یقین نہیں کیا۔
چنانچہ کیرولین نے اینڈریو کے والدین سے کہانی کی تصدیق کی جس پر اینڈریو کے گھر والوں نے اسے بتایا کہ ‘ہماری براہ راست لائن میں ان کی کوئی لڑکی نہیں جبکہ اس کے ‘ماموں اور کزنز کی لڑکیاں ہیں’ لیکن اس کے نسب میں کوئی لڑکی نہیں ہے۔
کیرولین نے اپنے احساسات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "14 دہائیوں میں پہلی بیٹی کا استقبال کرنا اور بھی پیارا تھا، وہ صحت مند بچے کی پیدائش پر بہت خوش تھی اور اسے اس بات کی پرواہ نہیں تھی کہ یہ لڑکا ہے یا لڑکی۔
کیرولن نے مزید کہا کہ ‘یہ صرف کیک پر آئسنگ کر رہا تھا کہ یہ ایک لڑکی تھی۔’ جب خاندان گزشتہ ستمبر میں اپنے حمل کا جشن منانے اور بچے کی جنس ظاہر کرنے کے لیے جمع ہوئے تو وہ ‘حیران رہ گئے۔’
اینڈریو نے کہا کہ ‘ہم نے اسے اپنے لیے بھی خفیہ رکھا ہوا تھا۔ میں نے صرف فرض کیا کہ یہ کوکیز کے بیچ میں نیلے رنگ کا ہو گا اور یہ نسب میں ایک اور لڑکا ہو گا’۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ ‘حیران’ رہ گئے جب انہوں نے کوکیز کا مرکز دیکھا جس سے ان کے بچے کی جنس گلابی یعنی لڑکی تھی۔ ‘یہ ہمارے لیے ایک اچھا سرپرائز تھا’۔ کیرولن نے وضاحت کی کہ خاندان ‘اتنا خوش’ ہے کہ وہ آخر کار "آڈری” کے ساتھ زندگی کا تجربہ کر سکتے ہیں اور وہ صحت مند ہے۔