کویت اردو نیوز، 30مئی: شارجہ پورٹس، کسٹمز اور فری زونز اتھارٹی (SPCFZA) کے خالد پورٹ کسٹمز سینٹر نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران مجموعی طور پر 60 کلوگرام منشیات اور 14,378 نشہ آور گولیاں سمگل کرنے کی نو کوششوں کو ناکام بنایا ہے۔
جدید ترین اسکریننگ آلات سے لیس، معائنہ کرنے والے افسران نے ان کی آمد پر فوری طور پر غیر قانونی مادوں کی نشاندہی کی اور انہیں ضبط کرلیا۔ منشیات کو مختلف طریقوں سے چھپایا گیا تھا، بشمول فریج میں رکھے ہوئے کنٹینرز کے اندر۔
اتھارٹی نے کسٹم افسران اور انسپکٹرز کی "مہارت اور قابلیت” کو سراہتے ہوئے، کامیاب کاروائیوں کو ان کی صلاحیتوں سے منسوب کیا۔
اتھارٹی SPCFZA نے تمام وسائل استعمال کرنے اور اسمگلنگ کی کوششوں کا مقابلہ کرنے کی کوششوں کو تیز کرنے کے اپنے عزم کا بھی اعادہ کیا، شارجہ کی امارت میں کسٹم بندرگاہوں کے ذریعے منشیات کی اسمگلنگ پر خصوصی توجہ دی گئی۔
خالد پورٹ کسٹمز سنٹر کے ڈائریکٹر سالم عبداللہ ماجد الزمور نے کہا: "SPCFZA کی طرف سے کسٹم سیکٹر پر نمایاں توجہ دی گئی ہے، اس کے ساتھ جدید کسٹم کا پتہ لگانے والے آلات کی فراہمی اور کسٹم کے شعبے میں جدید ترین ٹیکنالوجیز کو اپنانا بھی ہے، جو ہمارے آپریشنز کی تاثیر کو بڑھانے میں اہم رہے ہیں۔”
نان سٹاپ ٹریننگ
ال زومور نے مزید کہا کہ مسلسل تربیت انسپکٹرز کی کارکردگی کو بڑھانے میں کارگر ثابت ہوئی۔
"سال بھر کے تربیتی کورسز نے ہمارے کسٹم کے کام کو بڑھانے اور امارات کی کسٹم بندرگاہوں بالخصوص خالد پورٹ کے ذریعے سامان اور مسافروں کی اعلیٰ آمدورفت کو برقرار رکھنے پر زبردست اثر ڈالا ہے۔
انہوں نے مرکز کے افسران اور انسپکٹرز کو ان کے "ہر حال میں اور ہر وقت تحفظ کے اعلی احساس” کے لیے سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ وہ اپنے کردار پر قائم رہیں گے اور بندرگاہ کے ذریعے اسمگلنگ کی کسی بھی کوشش کے خلاف ہمہ وقت چوکس رہیں گے۔
خالد پورٹ پر کسٹم انسپکٹر شپنگ کی وسیع اقسام کو سنبھالتے ہیں۔
ان میں کنٹینرز، عام کارگو، ریفریجریٹڈ خوراک اور زرعی مصنوعات، زندہ جانور، خشک اور بلک کارگو سامان، گاڑیاں اور بھاری سامان شامل ہیں۔
مزید یہ کہ وہ بندرگاہ کے ذریعے آنے یا روانہ ہونے والے سمندری مسافروں کو بھی سہولت فراہم کرتے ہیں۔