کویت اردو نیوز 14 مئی: حماس کی جانب سے حملوں کے خوف سے شمالی اسرائیل خطرے کے سائرن کی آواز سے گونج اٹھا، حماس نے اسرائیل کے مختلف شہروں پر تقریبا 1600 راکٹ داغے۔
تفصیلات کے مطابق حماس کی جانب سے بیت المقدس میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوج کی کارروائی کے ردعمل میں اسرائیلی علاقوں پر راکٹ فائر کرنے سے شروع ہونے والا تنازع اب شدت اختیار کر چکا ہے۔ غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ فضائی حملے جاری ہیں جبکہ اس کے برعکس حماس کی جانب سے راکٹ حملوں کے باعث اسرائیل میں شدید خوف پایا جا رہا ہے۔
حماس تنظیم کی جانب سے داغے گئے راکٹوں کے سبب شمالی اسرائیل میں سائرن بجائے گئے۔ اس سے قبل جنوبی اور وسطی اسرائیل میں خطرے کے سائرن بجائے گئے تھے۔ عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق تل ابیب کے جنوب میں واقع شہر ریشن لیٹسن میں ایک عمارت تل ابیب کے جنوب میں واقع شہر بیتح تکفا میں ایک راکٹ گرنے کی تصدیق کی گئی۔
اسرائیلی فوج نے بتایا ہے کہ پیر کی شام سے اب تک غزہ کی پٹی سے تقریبا 1600 راکٹ اسرائیل کے مختلف شہروں پر داغے جا چکے ہیں جس کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک ہوئے جن میں ایک چھ سالہ بچہ اور ایک فوجی شامل ہے جس کے نتیجے میں اسرائیل نے فلسطینی علاقے غزہ میں فضائی حملوں کے بعد زمینی آپریشن شروع کر دیا ہے۔ مختلف علاقوں پر گولہ باری کے باعث فلسطینی شہری نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
غزہ میں حماس کے تحت وزارت صحت کے ترجمان کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی فورسز کے حملوں میں 600 فلسطینی زخمی بھی ہوئے جن میں سے درجنوں کی حالت تشویشناک ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے غزہ کی پٹی میں واقع القدس اور شیخ جراح میں فلسطینی شہری آبادی پر حملے کئے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب کی درخواست پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے اتوار کے روز ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں تمام اسلامی ممالک کے اراکین کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ او آئی سی کی جانب سے طلب کیے جانے والے ہنگامی اجلاس میں اسرائیلی بربریت اور فلسطین کی صورت حال پر غور کیا جائے گا۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے غزہ کی سرحد پر اپنی فوجیں اکٹھا کرنے کے بعد زمینی آپریشن کا آغاز کردیا ہے۔ آپریشن میں اسرائیل نے غزہ کے مختلف علاقوں پر ٹینکوں اور بھاری اسلحے سے گولہ باری کی جس کی باعث سینکڑوں فلسطینی نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل کے وحشیانہ فضائی حملے جاری ہیں جن میں ابھی تک 113 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، شہید ہونے والوں میں 27 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔