کویت اردو نیوز،3اگست: برطانوی اخبار دی سن کی ایک خبر کے مطابق، برٹش ایئرویز کا ایک بھاری بھرکم مسافر ہفتے کی صبح نائجیریا سے برطانیہ پہنچنے کے بعد فرسٹ کلاس سیٹ میں پھنس گیا۔
اخبار نے اطلاع دی ہے کہ لاگوس کے مرتلا محمد بین الاقوامی ہوائی اڈے سے ساڑھے 6 گھنٹے کی پرواز صبح 5.10 بجے لندن کے ہیتھرو ہوائی اڈے پر اترنے کے بعد مسافر کو تقریباً تین گھنٹے تک اپنی نشست پر پھنسا رہا۔
دی سن نے رپورٹ کیا کہ مسافر کو 1A میں بٹھایا گیا تھا، ایک انتہائی مطلوبہ نشست جو عام طور پر ایگزیکٹو کلب گولڈ کارڈ ہولڈرز کے لیے مخصوص ہوتی ہے۔
آؤٹ لیٹ نے بتایا کہ کیبن عملہ آیا اور انہوں نے مسافر کو پرسکون کرنے کی کوشش کی جب اسے احساس ہوا کہ وہ اپنی سیٹ سے نکلنے سے قاصر ہے، لیکن وہ اسے شفٹ کرنے سے قاصر تھے۔
اس کے بعد مسافر کو باہر نکالنے کے لیے ایمرجنسی سروسز کو بلایا گیا، جس میں ایک انجینئرنگ نوٹ کے ساتھ پلان کا خاکہ تھا۔
دی سن نے لکھا کہ "ایک بھاری بھر کم مسافر سیٹ 1A میں پھنس گیا جسکو باہر نکالنے کیلئے یہ پلان بنایا گیا کہ سویٹ کے دروازے کو ہٹایا جائے اور [اسکو] سیٹ سے باہر نکالنے کے لیے ایک ہوئسٹ کا استعمال کیا جائے۔”
آؤٹ لیٹ نے اطلاع دی کہ دروازہ بالآخر ہٹا دیا گیا اور مسافر کو ہوئسٹ کا استعمال کرتے ہوئے اس کے سویٹ سے نکال دیا گیا۔
بزنس کلاس ایکسپرٹس، ایک ٹریول ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ برٹش ایئرویز فرسٹ کلاس میں سیٹیں تقریباً دو فٹ چوڑی ہیں
پچھلے مہینے، CNN نے پلس سائز کے مسافروں کے بارے میں رپورٹ کیا کہ ہوائی جہاز کی سیٹوں کی سکڑتی ہوئی چوڑائی کے لیے امریکی ایئر لائنز کو وہ تقاضے پورے کرنے کیلئے کال کی گئی جو بڑے مسافر اضافی سیٹ کے لیے ادا کرتے ہیں۔