کویت اردو نیوز ، 8 اکتوبر 2023: محققین نے 3D پرنٹنگ اسٹیم سیلز کے ذریعے دماغی چوٹوں کو ٹھیک کرنے کے قابل ایک ٹشو تیار کیا ہے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے محققین کا کہنا ہے کہ تھری ڈی پرنٹنگ تکنیک ایک دن ان لوگوں کے لیے مناسب علاج فراہم کر سکتی ہے جو دماغی چوٹوں کا شکار ہیں۔ پہلی بار، محققین نے دماغ کے بنیادی ڈھانچے کی نقل کرنے کے لیے دماغی خلیوں کو تھری ڈی پرنٹ کرنا ممکن بنایا ہے۔
دماغی چوٹیں، بشمول صدمے، فالج اور برین ٹیومر کی سرجری، عام طور پر دماغ کی بیرونی تہہ کو خاصا نقصان پہنچاتی ہے، جس کے نتیجے میں ادراک، نقل و حرکت اور بات چیت کی مہارت میں مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔ مثال کے طور پر، دنیا بھر میں تقریباً 70 ملین افراد ہر سال ایک تکلیف دہ دماغی چوٹ (TBI) کا شکار ہوتے ہیں، ان میں سے 5 ملین کیسز شدید یا جان لیوا ہوتے ہیں۔ دماغ کی شدید چوٹوں کے لیے فی الحال کوئی موثر علاج دستیاب نہیں ہے۔
بافتوں کی تخلیق نو کے علاج، خاص طور پر وہ جن میں مریضوں کو ان کے اپنے اسٹیم سیلز سے حاصل کردہ امپلانٹس دیے جاتے ہیں، مستقبل میں دماغی چوٹوں کے علاج کیلیے ایک امیدافزاراستہ ہو سکتاہے۔
دوسری طرف، ابھی تک یہ یقینی بنانے کا کوئی طریقہ نہیں ہے کہ امپلانٹڈ سٹیم سیلز دماغ کے بنیادی فن تعمیر کی کتنی جامع طریقے سے نقل کرتے ہیں۔