کویت اردو نیوز ، 13 اکتوبر 2023: بھارت میں 27 سال قبل ایک شوہر نے اپنی بیوی سے طلاق کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا جس پر عدالت نے آج 89 سالہ شخص کو طلاق کا حق دینے سے انکار کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نرمل سنگھ پنیسر کی شادی 1963 میں ہوئی اور 1984 میں ان کی اہلیہ نے ان کے ساتھ چنائی جانے سے انکار کر دیا جس کے باعث انکے تعلقات میں دراڑ آگئی۔
ہندوستان میں طلاق دینے کے لیے عدالت سے اجازت درکار ہوتی ہے، چنانچہ 1996 میں نرمل سنگھ نے اپنی بیوی پرمجیت کور سے طلاق کے لیے درخواست دائر کی ، جس پر ضلعی عدالت نے طلاق منظور کر لی تاہم بیوی نے اس کے خلاف منسوخی کی درخواست دی جو منظور کر لی گئی اور معاملہ ہائی کورٹ کے ذریعے سپریم کورٹ پہنچ گیا۔
سپریم کورٹ نے نرمل سنگھ کی طلاق کی عرضی کو خارج کر دیا۔
واضح رہے کہ ہندوستان کے بیشتر حصوں میں طلاق اب بھی ممنوع ہے، حالانکہ عدالتیں عموماً اسے صرف اس وقت دیتی ہیں جب ظلم، تشدد یا غیر معقول مالی مطالبات کا ثبوت پیش کیا جائے۔
عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ ہمارے معاشرے میں اب بھی شادی کو میاں اور بیوی کے درمیان ایک متقی، روحانی اور انمول جذباتی بندھن سمجھا جاتا ہے ۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ طلاق دینا میجیت کے ساتھ ناانصافی ہوگی جس نے عدالت کو بتایا تھا کہ وہ طلاق یافتہ ہونے کی بدنامی کے ساتھ مرنا نہیں چاہتی۔
فیصلے میں کہا گیا کہ بیوی نے اپنے "مقدس رشتے” کا احترام کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے اور وہ اب بھی بڑھاپے میں اپنے شوہر کی دیکھ بھال کے لیے تیار ہے۔