کویت اردو نیوز : ماہرین کے مطابق بہت سے پودے دوسرے جانداروں کو اپنے تحفظ کے لیے محافظ کے طور پر رکھتے ہیں، جن میں ‘سولانم ڈلکمارا’ نامی پودا بھی شامل ہے جسے چیونٹیاں تحفظ کے لیے چمٹ جاتی ہیں۔
افریقہ، یورپ اور ایشیا میں پایا جانے والا پودا ‘Solanum dulcimara’ ایک کڑوا میٹھا نائٹ شیڈ پلانٹ ہے جس کے بیر خود تو انتہائی زہریلے ہوتے ہیں لیکن اس میں اپنی حفاظت کے لیے باڈی گارڈز بھی ہوتے ہیں۔ ماہرین حیاتیات کے مطابق اگر پرندے اور دیگر جاندار اس پودے کے پتے چباتے ہیں تو اس سے ایک میٹھا رس نکلتا ہے جس پر چیونٹیاں جمع ہوجاتی ہیں۔ اس پودے کو مزید تباہی سے بچانے کے لیے چیونٹیاں اس پودے کو بڑے جانوروں کے حملے سے بچاتی ہیں بدلے میں انہیں میٹھا شیرہ ملتا ہے۔
ماہرین کے مطابق چیونٹیاں کسی بھی کیڑے کے انڈے اور لاروا کو پودے پر نہیں رہنے دیتیں اور گھونگوں اور بھنوروں سے نقصان کا خدشہ کم ہوجاتا ہے۔ برلن کی فری یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق پودے مزید نقصان سے بچنے اور وسائل کو بچانے کے لیے اپنے زخموں کو بند کر لیتے ہیں لیکن نائٹ شیڈ پلانٹس میں ایسا ممکن نہیں ہوتا، اس لیے وہ اپنے سیپ پر چیونٹیاں بلاتے ہیں جو پودے کو دوسرے کیڑوں سے محفوظ رکھتی ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق چیونٹیاں پودے کو انتہائی خطرناک گھونگوں اور بھنورے کے لاروا سے بچاتی ہیں ورنہ یہ دونوں مل کر پودے کو آسانی سے تباہ کر سکتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پودا ان لاتعداد پودوں میں شامل ہے جو اپنے آپ کو بڑے شکاریوں سے بچانے کے لیے دوسرے مددگار کیڑوں کو پکارتے ہیں۔