کویت اردو نیوز ، 20 اکتوبر 2023: ماہرین فلکیات کی ایک آسٹریلوی ٹیم سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں کو ایک خلائی چیز نے شدید حیران کیا ہے۔
وہ اس بات سے متاثر ہیں کہ یہ خلائی آبجیکٹ، جو 4000 نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے، ہر 18 منٹ بعد زمین کو بار بار ریڈیو آڈیو سگنل بھیجتا ہے۔
اس حیرت انگیز واقعہ نے سائنسدانوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی اور ایک لمحے کے لیے انہوں نے سوچا کہ یہ کسی عجیب اور دور کی تہذیب کے پیغام کا پورٹل ہے۔
مشاہدات کے مطابق، خلائی چیز ہر 3 گھنٹے میں توانائی کے بڑے دھماکے چھوڑتی دکھائی دیتی ہے۔
جب اس چیز کو پہلی بار دریافت کیا گیا تو ماہر فلکیاتی طبیعیات نتاشا ہرلی حیران رہ گئیں۔انہوں نے کہاکہ”ہم نے ابتدا میں سوچا کہ یہ ماورائے زمین کی زندگی کا ثبوت ہو سکتا ہے،”
اس کامزید کہناہےکہ "یہ مکمل طورپرحیران کن تھا، جبکہ ماہرین فلکیات کیلیے یہ خوف ناک تھا، کیوں کہ ہم کبھی نہیں جانتےتھے کہ آسمان میں اب تک کچھ ایسابھی ہے۔”
پیشین گوئیاں بتاتی ہیں کہ آبجیکٹ انتہائی مضبوط مقناطیسی میدان کے ساتھ ایک نیوٹران ستارہ ہو سکتا ہے، یہ نیوٹران ستارے ابھی بھی ماہرین فلکیات کے لیے ایک بڑا معمہ ہیں اور وہ انھیں کافی پراسرار سمجھتے ہیں۔ ان کی خصوصیات اور تشکیل کے بارے میں سائنسدانوں کا علم بہت محدود ہے ۔