کویت اردو نیوز : قابض اسرائیلی فوج نے رات گئے غزہ پر بڑا فضائی حملہ کیا، المغازی کیمپ پر حملے میں 47 افراد شہید ہوگئے۔
غزہ پر اسرائیلی فوج کا وحشیانہ حملہ پانچویں ہفتے میں داخل ہوگیا، اسرائیلی فورسز نے ظلم و بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہزاروں بے گھر فلسطینیوں کو پناہ دینے والے اقوام متحدہ الفخرہ اسکول پر بھی گولہ باری کی۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں اور ایندھن کی قلت کے باعث غزہ کے 16 اسپتالوں اور 32 طبی مراکز نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔
اسرائیل کے وزیر دفاع نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل نے حماس کے القسام بریگیڈ کو بھاری نقصان پہنچایا ہے، حماس کے مواصلاتی مرکز، بنکرز اور سرنگوں کے نیٹ ورک کو تباہ کر دیا ہے۔ اسرائیلی وزیر نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی حملوں میں حماس کے 12 کمانڈر مارے گئے ہیں جب کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ شہر کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا ہے۔
دوسری جانب حماس نے غزہ میں قابض اسرائیلی فوج کے ساتھ لڑائی کی نئی ویڈیو بھی جاری کی ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں 3 ہزار 900 بچوں اور 2 ہزار 509 خواتین سمیت شہید فلسطینیوں کی تعداد 9 ہزار 488 ہو گئی ہے جب کہ 6 ہزار 360 بچوں اور 4 ہزار 891 خواتین سمیت زخمی ہونے والوں کی تعداد 24 ہزار 158 سے تجاوز کر گئی ہے۔
اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں اب تک 36 صحافی جان کی بازی ہار چکے ہیں، دوسری جانب 150 سے زائد طبی عملہ شہید اور 28 ایمبولینسیں تباہ ہو چکی ہیں، جب کہ 50 سے زائد کو نقصان پہنچا ہے۔
اسرائیل نے 7 اکتوبر سے اب تک اسپتالوں اور صحت کے مراکز پر 82 حملے کیے ہیں، غزہ کے 16 اسپتال مکمل طور پر بند اور 32 طبی مراکز نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔
اسرائیلی اعداد و شمار کی بنیاد پر عرب میڈیا کی جانب سے شائع کیے گئے ایک اندازے کے مطابق غزہ میں ہر گھنٹے میں بچوں کی نصف تعداد سمیت 15 فلسطینی شہید ہو رہے ہیں جب کہ اسرائیلی حملوں میں زخمی ہونے والوں کی تعداد میں ہر گھنٹے 35 افراد کا اضافہ ہو رہا ہے۔ غزہ پر گرائے جانے والے بموں کی تعداد 42 ہے اور ہر گھنٹے میں 12 عمارتیں تباہ ہو رہی ہیں۔