کویت اردو نیوز : ہیرے 3 ارب سال پہلے زمین کی کرسٹ میں شدید گرمی اور دباؤ کے حالات میں وجود میں آئے تھے، جس کے نتیجے میں کاربن کے ایٹم کرسٹل بن گئے تھے۔
ہیرے زمین کی سطح سے تقریباً 150-200 کلومیٹر کی گہرائی میں پائے جاتے ہیں۔ یہاں کا درجہ حرارت اوسطاً 900 سے 1300 ڈگری سیلسیس اور دباؤ 45 سے 60 کلوبار (زمین کی سطح پر ہوا کے دباؤ سے 50,000 گنا زیادہ) ہے۔
ان حالات میں، پگھلا ہوا لیمپروائٹ اورکمبرلائٹ (جسے عام طور پر میگمابھی کہاجاتا ہے) بھی زمین کےاوپری مینٹل کےاندر بنتےہیں اور تیزی سے پھیل جاتے ہیں۔ اس توسیع کی وجہ سے میگما پھوٹ پڑتا ہے اور اس کو زمین کی سطح پر دھکیل دیتا ہے، لیکن ساتھ ہی میگما اپنے ساتھ وہ چٹان بھی لےآتا ہے جس میں ہیرےبنتے ہیں۔ یہ میگما ناقابل یقین رفتار سےطلوع ہوتاہے اور لاوےکی طرح پھوٹ پڑتا ہے۔ میگما کم سے کم مزاحمت کا راستہ اختیار کرتا ہے اور سطح پر پہنچتے ہی اپنے پیچھے ‘پائپ’ جیسا راستہ بناتا ہے، جسے کمبرلائٹ پائپ کہتے ہیں۔
یہ کمبرلائٹ پائپ ہیرے کی تلاش کا سب سے اہم ذریعہ ہیں، تاہم ایک اندازے کے مطابق 200 میں سے صرف 1 کمبرلائٹ پائپ ہیرے کے معیار پر مشتمل ہیں۔ ‘کمبرلائٹ’ کا نام جنوبی افریقہ کے قصبے کمبرلے سے لیا گیا ہے جہاں اس قسم کی چٹان میں پہلی بار ہیرے دریافت ہوئے تھے۔