کویت اردو نیوز 04 نومبر: سعودی عرب نے باضابطہ طور پر کفیل سسٹم کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب مملکت میں انسانی وسائل اور سماجی ترقی کی وزارت نے باضابطہ طور پر "معاہدے کے تعلقات کو بہتر بنانے” کے اقدام کا آغاز کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں متعدد پالیسیاں اور کنٹرول بشمول آجر اور تارکین وطن کارکن کے مابین اسپانسرشپ سسٹم کے معاہدے کے نظام کو تبدیل کرنے کی منظوری بھی شامل ہے جو پچھلے 72 سالوں سے لاگو تھا۔ اس اقدام میں غیر ملکیوں کو ملازمت تبدیل کرنے اور کفیل کی اجازت کے بغیر مملکت چھوڑنے کی آزادی دینا شامل ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے سعودی عرب میں نائب وزیر برائے انسانی وسائل عبد اللہ بن ناصر ابو ثنین کے حوالے سے بتایا ہے کہ سعودی عرب غیر ملکی کارکنان کے لئے نوکریوں میں تبدیلی کی آزادی سمیت معاہدہ پابندیوں میں آسانی پیدا کرے گا اور غیر ملکی کارکنان کو کفیل کی اجازت کے بغیر ملک چھوڑنے کا حق فراہم کرے گا جبکہ یہ قانون 14 مارچ 2021 میں نافذ العمل ہو گا۔
سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) نے کہا ہے کہ یہ اقدام کام کے ماحول کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور بڑھانے کے لئے کی جانے والی کوشش کے حصے کے طور پر سامنے آیا ہے اور اس شعبے میں اپنی سابقہ کوششوں کی تکمیل کے لئے متعدد پروگراموں کا آغاز کرکے جن میں سب سے اہم نجی شعبے میں مزدوروں کی اجرت کے تحفظ کے لئے الیکٹرانک معاہدے کی دستاویزات کے لئے پروگرام اور مزدور ثقافت کے بارے میں آگاہی پروگرام ” مزدوری کے تنازعات کو حل کرنے کے لئے ووڈی کا پروگرام نیز مزدوروں کے حقوق کے لئے انشورنس پروگرام اپنانا، منتخب کارکنان کی کمیٹیوں کا نظام شروع کرنا اور دیگر وہ پروگرام جو کام کے ماحول کو بہتر بنانے اور معاہدے میں تمام فریقوں کے حقوق کے تحفظ سے وابستہ ہیں۔
غیر ملکی کارکن کو اپنے کام کے معاہدے کے اختتام پر آجر کی منظوری کی ضرورت کے بغیر کسی اور ملازمت میں منتقل کرنے کی اجازت ہو گی اور اس اقدام سے معاہدے کی توثیق کے دوران منتقلی کے طریقہ کار کی بھی وضاحت ہوتی ہے۔ الیکٹرانک درخواست کے ذریعے غیر ملکی کارکنان کو ملک چھوڑنے کی اجازت ہو گی جبکہ درخواست جمع کروانے پر ایک الیکٹرانک نوٹیفیکیشن کفیل کو بھیجا جائے گا۔ کفیل کی منظوری کی ضرورت کے بغیر اس الیکٹرانک نوٹیفکیشن کے ساتھ معاہدہ اختتام پذیر ہو جائے گا اور حتمی خارج ہونے والی سروس غیر ملکی کارکن کو فوری طور پر ملک سے نکل جانے کے قابل بنائے گی۔
مزید پڑھیں: وزارت داخلہ نے اقامہ منتقل کرنے کی وضاحت دے دی
یہ تمام سہولتیں انسانی وسائل اور سماجی ترقی کی وزارت کے اشتراک سے "ابشر” اور” کیوا” پلیٹ فارمز کے ذریعے دستیاب ہوں گی۔ توقع کی جا رہی ہے کہ "قومی تبدیلی” پروگرام کے توسط سے سلطنت کے وژن 2030 پروگرام کے لئے "معاہدہ تعلقات کو بہتر بنانے” کے اقدام سے مثبت معاشی اثرات مرتب ہوں گے جن میں مزدور منڈی میں لچک اور ترقی ، نجی شعبے کی پیداوار کو بڑھانا، ہنر مند و قابلیت کو راغب کرنا ، اور اہداف کے حصول میں نمایاں کردار ادا کرے گا۔
یاد رہے کہ یہ اقدام نجی شعبے اور سعودی چیمبروں کی کونسل کے ساتھ متعدد ملاقاتیں کرنے کے بعد اور مطالعات کی بنیاد پر وزارت داخلہ اور قومی انفارمیشن سینٹر کے اشتراک اور دیگر سرکاری اداروں کی حمایت سے تیار کیا گیا ہے۔