کویت اردو نیوز: پرائیویٹ سیکٹر ورکرز یونین کے سربراہ خالد العنیزی نے کہا کہ کویت آئل کمپنی کی مدد کرنے والی تیل کی خدمات میں مصروف ایک نجی کمپنی کو مخصوص تاریخوں پر قومی کارکنوں کو تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر پر 2000 دینار جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
العنیزی نے اس بات پر زور دیا کہ کمپنی کی جانب سے واجبات کی ادائیگی کرنے کے باوجود بھی اس پر جرمانے کا اطلاق کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کویت آئل کمپنی کے ساتھ کنٹریکٹ پر کام کرنے والی یہ نجی کمپنی اپنے ملازمین کو تنخواہیں دینے میں تاخیر کرتی ہے جس کی وجہ سے اس پر جرمانہ عائد کیا جارہا ہے۔ کمپنی کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔
انہوں نے نجی شعبے کی بہت سی کمپنیوں کی جانب سے کویتی شہریوں کو ملازمت پر رکھنے کی شرحوں کی عدم تعمیل پر افسوس کا اظہار کیا۔
العنیزی نے انکشاف کیا کہ یونین آئندہ مدت میں ایک الیکٹرانک پلیٹ فارم شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ یہ پلیٹ فارم شہریوں، طلباء اور ریٹائر ہونے والوں کے لیے مستقل اور پارٹ ٹائم ملازمت کے مواقع کے لیے درخواستوں کی سہولت فراہم کرے گا۔
اس میں پرائیویٹ سیکٹر میں ورکرز کے حوالے سے شکایات جمع کرانے کا ایک سیکشن شامل ہوگا۔ العنیزی نے روشنی ڈالی کہ ان شکایات کے حل تک متعلقہ حکام کے ساتھ اچھی طرح تصدیق اور نگرانی کی جائے گی۔
العنیزی نے بتایا کہ حال ہی میں نجی شعبے میں کویتی ملازمین کی تعداد گزشتہ 70 ہزار سے کم ہو کر تقریباً 64 ہزار رہ گئی ہے۔ انہوں نے اس کمی کی وجہ نجی کمپنیوں کی جانب سے نجی شعبے میں قومی کارکنوں کے تحفظ کے قوانین کی تعمیل میں ناکامی کو قرار دیا۔
انہوں نے منقسم علاقے میں مشترکہ آپریشنز کنٹریکٹر کنٹریکٹس میں مزدوروں کو قومی لیبر سپورٹ فراہم کرنے میں یونین کے اہم کردار پر زور دیا۔ یہ وزیر داخلہ شیخ طلال الخالد کے تعاون سے حاصل کیا گیا۔
مزید برآں، العنیزی نے نوٹ کیا کہ یونین فی الحال پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے تعاون سے مارچ میں طے شدہ ملازمت کے مواقع پر ایک کانفرنس کو مربوط کر رہی ہے۔