کویت اردو نیوز : سورج اپنی جسامت کے لحاظ سے زمین سے تینتیس ہزار گناہ بڑا ہے،جبکہ سورج ہر سیکنڈ میں 100 ارب ہائیڈرجن بم کے متوازی توانائی پیدا کرتا ہے ، لہٰذا سورج کی انتہائی بھاری بھر کم جسامت اس کو نظامِ کائنات میں ایک اہم مرکز بناتی ہے اور اسی کے زیر اثر تمام سیارے ایک مدار کے تحت گردش کرتے رہتے ہیں۔ دوسری طرف سورج سے نکلنے والی توانائی کی لہریں بھی زمین کا درجہ حرارت متوازی رکھنے میں اپنا اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
سوچنے کی بات ہے کہ اگر سورج کائنات سے غائب کر دیا جائے تو کائنات یا زمین پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے۔ ایسے ہی کچھ اثرات درج ذیل میں بیان ہوئے ہیں؛
سورج تمام سیاروں کو ایک مدار میں رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور اسی وجہ سے تمام سیارے اپنے اپنے مدار میں گردش کرتے رہتے ہیں تاہم اگر سورج کو غائب کردیا جائے تو اس سے دنیا میں کشش ثقل ختم ہو جائے گی اور تمام سیارے خلا میں اپنے مدار میں گھومنے کی بجائے سیدھا پرواز کرنا شروع کردیں گے اور آپس میں ٹکرانے کے امکانات بھی زیادہ ہو جائیں گے۔
یقینی طور پر سورج کا دنیا سے غائب ہو جانا خطے کے درجہ حرارت میں کمی کا سبب بنے گا جس کے سبب دنیا کا درجہ حرارت بتدریج منفی ایک سو پچاس ڈگری فارن ہائیٹ تک گر جائے گا جس سے کائنات کے ہر کونے میں برف کا ہی راج ہوگا۔
سورج کے غائب ہوجانے سے کائنات میں دائمی اندھیرے کی حکمرانی ہو جائے گی اور دنیا کے ہر کونے میں اندھیری رات ہوگی کیونکہ سورج روشنی کا سب سے اہم ذریعہ ہے۔
اسی طرح اگر سورج غائب ہوجائے تو ستاروں اور چاند کا نظر آنا بھی ختم ہوجائے گا کیونکہ یہ اجسام فلکی اپنی روشنی خود پیدا نہیں کرسکتے بلکہ یہ سورج کی روشنی کے عکس میں ہی نظر آتے ہیں۔