کویت اردو نیوز 08 دسمبر: آئرلینڈ میں ایک ریلوے مینیجر نے اپنے مالکان پر مقدمہ کر دیا کہ میں سالانہ 126,000 ڈالر (3200 کویتی دینار ماہانہ) کماتا ہوں لیکن کام کچھ نہیں کرتا۔
تفصیلات کے مطابق ڈبلن، آئرلینڈ میں ریلوے کے ایک فنانس مینیجر نے اپنے اعلیٰ افسران پر مقدمہ دائر کیا کیونکہ دفتر میں اس کے پاس "کوئی کام نہیں تھا” اس نے دعویٰ کیا کہ
کام کے دوران اسے بہت کم کام دیا گیا اور اس کے ساتھ ایسا ریلوے کے حساب کتاب (اکاؤنٹس) پر سوالات اٹھانے کی سزا دینے کے لیے کیا گیا۔
ڈرموٹ الیسٹر ملز جو کہ آئرش ریل میں ایک فنانس آفیسر ہیں، نے کہا کہ "وہ 2014 میں آئرش ریل کے اکاؤنٹنگ طریقوں کے بارے میں تشویش کا اظہار کرنے کے بعد اپنے کام کے ہفتے کا زیادہ تر حصہ پیدل سفر، سینڈوچ کھانے اور اخبار پڑھنے میں گزارتے ہیں”۔
ملز نے سماعت کے دوران لیبر ریلیشنز کمیٹی کو بتایا کہ "اگر مجھے کچھ کام کرنے کو ملتا ہے تو میں کہوں گا کہ مجھے ہفتے میں ایک بار کام کرنے کی ضرورت ہے جس سے مجھے خوشی ہوگی،” انہوں نے مزید کہا کہ "مجھے کچھ نہ کرنے پر سالانہ 126,000 ڈالر (3200 کویتی دینار ماہانہ) تنخواہ ملتی ہے۔”
ملز نے ایمپلائمنٹ ریلیشن کمیٹی کو بتایا کہ "میں دو اخبارات، دی ٹائمز اور دی انڈیپنڈنٹ اور ایک سینڈوچ خریدتا ہوں، اور پھر میں اپنے کیبن میں جاتا ہوں، میں اپنا کمپیوٹر آن کرتا ہوں، میں اپنی ای میلز کو دیکھتا ہوں مگر "کام سے متعلق کوئی ای میلز نہیں ہوتیں حتٰی کہ میری اپنے دفتر کے ساتھیوں کے ساتھ بھی کوئی بات نہیں ہوتی۔”
ورک پلیس ریلیشن کمیشن میں ایڈوڈیکیٹنگ آفیسر پینیلوپ میک گراتھ نے شیئر کیا کہ وہ آجر کے فریق سے کیس کے حوالے سے حاضر ہونے کو کہے گی۔ مقدمہ ابھی جاری ہے اور مبینہ طور پر اس کی اگلی سماعت فروری میں ہوگی۔