سعودی عرب شہریوں اور رہائشیوں کو مفت ویکسین فراہم کرے گا جبکہ ریاست کو امید ہے کہ 2021 کے اختتام تک ویکسین ملک کی 70 فیصد آبادی پر مشتمل ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت صحت نے پیر کو اعلان کیا کہ وہ کورونا وائرس کی ویکسین تمام شہریوں اور رہائشیوں کو مفت فراہم کرے گی۔ یہ بات ایک سینئر عہدیدار نے سعودی الخبریہ ٹی وی کو بتائی۔
وزارت کے اسسٹنٹ انڈر سیکریٹری ڈاکٹر عبد اللہ اسیری نے کہا کہ سعودی عرب جی 20 کے ذریعہ لانچ کی جانے والی COVID-19 ٹولز ایکسلریٹر کے ویکسین پلر اور کنسورشیم سے باہر کی کمپنیوں کے ذریعے حاصل کرے گا۔
وزارت نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ 2021 کے آخر تک ملک کی 70 فیصد آبادی اس ویکسین سے مستفید ہو پائے گی گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ "سعودی عرب کے G20 کی صدارت کے دوران G20 نے جو سب سے اہم اہداف طے کئے ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ وہ ویکسین، تشخیصی اور علاج معالجے کے لئے مساوی رسائی کی تائید کرے۔”
جمعہ کو G20 ریاض سربراہ کانفرنس کے دوران ایک بریفنگ میں شاہ سلمان ہیومینیٹری ایڈ اور ریلیف سینٹر کے سپروائزر جنرل ، ڈاکٹر عبداللہ الربیہ نے کہا کہ کوویڈ 19 کی ویکسین لینے والے پہلے ممالک میں سعودی عرب شامل ہوگا۔
ڈاکٹر الربیہ نے کہا کہ مملکت نے ویکسین اور ادوایات پر 200 ملین سے زیادہ خرچ کیا ہے۔ شاہ سلمان نے وبائی امراض کے نتیجے میں مارچ میں تمام شہریوں کے لئے مفت کورونا وائرس کے علاج کا حکم دیا تھا جبکہ 16 سال سے کم عمر افراد اس وقت تک اہل نہیں ہیں جب تک کہ مزید مطالعات یہ ثابت نہ کریں کہ یہ ان کے لیے کارآمد ہے۔
ڈاکٹر اسیری نے کہا کہ ویکسین کی تقسیم کا ایک جامع منصوبہ "آنے والے ہفتوں میں تیار کر لیا جائے گا۔” فائزر ، موڈرنا اور آسٹرا زینیکا کی تین ویکسین کم از کم 70 فیصد موثر ثابت ہوئی ہیں۔