کویت اردو نیوز : سردیوں کے موسم میں بارش کے دوران سر پر چھتری پکڑنے سے اکثر بازو میں درد ہو سکتا ہے۔ لیکن برطانوی ڈیلی میل کی شائع کردہ رپورٹ کیمطابق ایک نوجوان انجینئرنےاڑنےوالی چھتری ایجاد کرکے اس مسئلےکوحل کردیاہےکیونکہ یہ چھتری بارش میں صارف کےاوپر پروازکرتی ہے۔
چھتری اسٹور سے خریدے گئے پیلے رنگ کے پیراشوٹ اور 3D پرنٹ شدہ اجزاء پر مشتمل ہے ، جس کی نوک پر پروپیلر ہوتے ہیں۔ اس منفرد اختراعی چھتری کے استعمال کرنے والے کو ریموٹ کنٹرول استعمال کرنے کی ضرورت ہوگی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ سر کے اوپر رہے گی، لیکن یہ شاپنگ بیگ لے جانے جیسے دیگر کاموں کے لیے دونوں ہاتھوں کو آزاد چھوڑ دے گی۔ اسے ہاتھ میں پکڑنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
چھتری بنانے والے نوجوان کا کہنا ہے کہ وہ "مستقبل میں پیراشوٹ کے نیچے ایک کیمرہ نصب کرنے اور ایک ایسا پروگرام تیار کرنےکا ارادہ رکھتا ہے جو اسکے مقام کا پتہ لگائے اور اس کے مطابق پیراشوٹ کو حرکت دے”۔
موجد نے یہ بھی وضاحت کی ہےکہ اپنےاڑنےوالے پیراشوٹ یلیے اس نے پروپیلرزکواسطرح جوڑ دیا کہ وہ پیراشوٹ کے اطراف سے باہر نکل آئیں، جس پر کاربن فائبر سے بنے 4 بازوؤں پر مشتمل ‘X’ شکل کا مرکزی فریم نصب کیا گیا تھا، جو کہ مضبوط اور ہلکا ہے۔
نوجوان انجینئر نے وضاحت کی کہ ماضی میں اڑان بھرنے والے پیراشوٹ بنانے کی اور بھی کوششیں کی گئی تھیں، لیکن اس میں غلطیاں تھیں، جو منصوبوں میں رکاوٹ بنتی تھیں، کیونکہ پروپیلر اکثر غلط جگہ پر رکھے جاتے تھے۔