کویت اردو نیوز : امریکا کی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے شعبہ نفسیات میں کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 60 سے 90 منٹ تک قیلولہ کرنا کافی یا کیفین کے استعمال سے بہتر ہے۔
اس لیے اگر آپ کے پاس آرام کرنے کا وقت اور آپشن ہے تو بہتر ہے کہ دوپہر کے کھانے کے بعد اپنی جسمانی اور ذہنی صلاحیت کو تازہ دم کرنے کے لیے تھوڑا آرام کریں۔
امریکن فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ روزانہ 400 ملی گرام سے زیادہ کیفین کا استعمال نہیں کرنا چاہیے کیونکہ کافی زیادہ مقدار میں پینا نقصان دہ ہے۔
کیفین کے متبادل، بشمول انرجی ڈرنکس، بھی نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔ ان کا استعمال دل کی دھڑکن میں اضافہ، معدے کے مسائل، غصہ و گھبراہٹ میں اضافہ اور سر درد کا باعث بن سکتا ہے۔
دوپہر کے کھانے کے بعد قیلولہ کرنے یا آرام کرنے کے کئی فائدے ہیں، جن میں سے کچھ ذیل میں درج ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دوپہر کے کھانے کے بعد کچھ دیر آرام کرنے سے انسانی کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے۔
قیلولہ کرنے سے انسان کا موڈ بھی بہتر ہوتا ہے کیونکہ یہ کورٹیسول نامی ہارمون کی سطح کو برقرار رکھتا ہے جس سے سیروٹونن نامی ہارمون کے اخراج میں بھی اضافہ ہوتا ہے جس سے انسان کا موڈ بہتر ہوتا ہے۔
قیلولہ جسم کو آرام دیتا ہے اور ایسا کرنے سے جسم کی توانائی بحال ہوتی ہے جو کہ خلیوں کی تخلیق نو کے عمل کو آسان بناتی ہے جبکہ کیفین کا استعمال یہ فوائد فراہم نہیں کرتا ہے۔
اگر آپ قیلولہ نہیں کرسکتے یا آپ کو فکر ہے کہ قیلولہ آپ کی رات کی نیند میں خلل ڈالے گا تو تھکاوٹ کو کم کرنے کیلیے قیلولہ کے بجائے کافی کا استعمال کرنا بہتر ہے۔