کویت اردو نیوز : ناروے کے اوسلو یونیورسٹی اسپتال میں کی گئی تحقیق میں محققین نے 305 مختلف پیشوں سےتعلق رکھنےوالے 7000 افرادکاجائزہ لیا۔
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ذہنی طور پر سخت ملازمت ڈیمنشیا میں مبتلا ہونے کے امکانات کو کم کر سکتی ہے۔
تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ کام کی جگہ پر دماغ پر جتنا زیادہ دباؤ پڑے گا، زندگی میں سوچنے اور یادداشت کے مسائل کا اتنا ہی کم امکان ہوگا۔
محققین نے مطالعے کے شرکاء کی ملازمتوں کی وجہ سے دماغی سرگرمیوں کا جائزہ لیا اور نتائج کی بنیاد پر انہیں چار گروپوں میں تقسیم کیا۔
تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ایسی ملازمتیں جو دماغ کو متحرک کرتی ہیں لیکن بار بار نہیں ہوتیں دماغ کے لیے اچھی ہوتی ہیں۔ جبکہ صفائی کا کام کرنے والے افراد میں اس عارضے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
تجزیے سے پتا چلا کہ جن لوگوں کی ملازمتیں ذہنی طور پر کم تھیں ان میں ہلکی علمی خرابی کا امکان 42 فیصد زیادہ تھا۔
جب کہ جن لوگوں کے پاس ایسی ملازمت تھی جس کے لیے زیادہ ذہنی صلاحیتوں کی ضرورت ہوتی تھی ان میں ان مسائل کا سامنا کرنے کا امکان 27 فی صد زیادہ تھا۔