کویت اردو نیوز : درحقیقت قدیم مصر میں دن کو 24 حصوں یا گھنٹوں میں تقسیم کیا جاتا تھا اور وقت کا تعین کرنے کیلیے آسمان پر سورج کی پوزیشن کو مدنظر رکھا جاتا تھا۔
اس نظام کو اب سن ڈائل کہا جاتا ہے، اور چونکہ سن ڈائل سسٹم رات کو کام نہیں کر سکتا، اس لیے دوپہر اور آدھی رات کی وضاحت کے لیے AMPM جیسی اصطلاحات کا استعمال ضروری تھا۔
سن ڈائل کی ایجادصفریا 0 سے ایک ہزار سال پہلےہوئی تھی، اس لیے دن کے درمیانی حصے کیلیے نمبر 12 استعمال ہوتا تھا۔
قدیم روم میں، AM اور PM نظام اپنایا گیا اور اس طرح 12، 12 گھنٹے کے دو گروپ بنائے گئے، یعنی دن میں 12 گھنٹے اور رات میں 12 گھنٹے۔
رومیوں کا خیال تھا کہ دوپہر کے وقت تقرریوں کو تبدیل کرنا بہت الجھا ہوا ہوگا، جیسے کہ منگل کو دوپہر کا کھانا اور بدھ کو کام پر واپس جانا، جس سے مختلف مسائل پیدا ہوں گے۔
159 قبل مسیح میں روم میں واٹر کلاک آیا جو رات کے 12 گھنٹےبتا سکتاتھا۔ نتیجے کےطور پر، رومیوں نےکاروباری اور سماجی مصروفیات پر آدھی رات کو ہی نئے دن کاآغاز کیا۔