کویت اردو نیوز 14 دسمبر: کویت میں سیاحت اور ٹریول سیکٹر میں کورونا بحران اب بھی ایک بڑی رکاوٹ کا باعث ہے۔ یہ ایک اہم اور نمایاں شعبوں میں سے ایک ہے۔ متعدد ممالک کو جانے والی پروازوں کو بند رکھنے کی وجہ سے اسے شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بہت سی ایئرلائنز معطل ہوگئی ہیں اور ملازمت میں بہت بڑا نقصان ہوا ہے۔
ہوائی اڈے بند ہونے کی وجہ سے ٹریول ایجنسیوں کے مالکان نے پروازوں میں کمی اور کچھ ممالک میں ہوٹلوں میں ریزرویشن کے بارے میں سخت تشویش کا اظہار کیا۔ روزنامہ الأنباء کی خبر کے مطابق کویت تقریباً 450 سے زیادہ ٹریول ایجنسیاں اس نقصان کا شکار ہیں اور وہ بند ہونے کے قریب ہیں۔ 18 ٹریول ایجنسیاں مستقل طور پر بند ہوچکی ہیں جبکہ تقریبا 40 فیصد ٹریول ایجنسیاں کویت میں مستقل طور پر بند ہونے والی ہیں۔ تقریبا 5000 ملازمتیں ختم ہوجائیں گی کیونکہ کاروبار میں نمایاں کمی کے باعث کمپنیاں اپنی تنخواہوں کی ادائیگی کرنے سے قاصر ہیں۔
ٹریول ایجنسی کے ایک ڈائریکٹر نے بتایا کہ بہت سارے عوامل ایسے ہیں جنہوں نے کورونا وبائی امراض پھیلنے کے بعد ٹریول ایجنسیوں کی حالت زار میں اضافہ کیا۔ کویت بین الاقوامی ہوائی اڈے کی مکمل بندش نے 85 سفری مقامات کو متاثر کیا اس کے علاوہ ڈی جی سی اے کے ذریعہ فروری میں ٹریول ایجنسیوں کی ویب سائٹ، ایپلی کیشن یا سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر KD500 کی فیسوں کے علاوہ ایک اور مزید KD500 کی فیس (Implementation Fees) بھی عائد کردی گئی تھی۔ 14 دن کے قرنطین مدت نے آمد اور روانگی میں نقل و حرکت کو بہت متاثر کیا۔ گھریلو ملازمین کے لئے کھلنے کے حالیہ فیصلے سے ٹریول ایجنسیوں کو بہت کم منافع ہوگا۔
الخمیس ٹریول اینڈ ٹورزم کمپنی کے ڈائریکٹر ہانی فتح اللہ نے کہا کہ یہاں 450 سے زیادہ ایجنسیاں ہیں جو اس بحران کا شکار ہیں اور وہ بند ہونے کے کنارے پر ہیں کیونکہ ان کے لئے نہ تو کوئی کاروبار ہے اور نہ ہی کوئی مدد ہے نیز بینکوں کے قرض لینے سے ان شعبوں پر پابندی ہے جس نے ان پر منفی اثر ڈالا ہے اور ان کے نقصانات میں اضافہ کیا ہے۔ ای کامرس کا استعمال کرتے ہوئے آن لائن فروخت کرنا اور قیمت کے تحت فروخت کی جانے والی مسابقت کی وجہ سے اس شعبے کو مکمل نقصان ہوتا ہے۔ کویت میں کام کرنے والی 40 فیصد ٹریول ایجنسیاں مستقل طور پر بند ہوجائیں گی جبکہ 18 ایجنسیاں پہلے ہی بند ہوچکی ہیں۔ 5،000 ملازمین اپنی ملازمت سے محروم ہوجائیں گے کیونکہ ٹریول ایجنسیاں پہلے ہی بڑے قرضوں میں ہیں اور انہیں اس سے نکلنا مشکل ہوسکتا ہے۔
عارف العلاطی ٹریول ایجنسی کے ڈائریکٹر نے توقع کی کہ ٹریول ایجنسیوں کے مالکان پر قرضے جمع ہونے سے سول ایوی ایشن کا شعبہ اس سے زیادہ کا مقابلہ نہیں کرے گا لہذا ہم عہدیداروں سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ اس شعبے سے ہونے والے نقصان کو روکنے کے لئے جلد مداخلت کریں اور اس کو ہر طرح کے ذرائع سے سپورٹ کریں۔ العلاطی نے موجودہ بحران پر اس شعبے کی بحالی کے لئے کچھ حل تجویز کیے جن سے شہریوں کو اپنے اپنے حالات اور صلاحیتوں کے مطابق گھریلو ملازمین کے لئے قرانطین کی جگہ کا انتخاب کرنے کی اجازت دی جائے نہ کہ ریاست کے ذریعہ ان پر عائد مخصوص علاقوں میں قرنطین کیا جائے۔
الغندور ٹریول کمپنی کے ڈائریکٹر مصطفی غندور نے کہا کہ بڑی تعداد میں سفری اور سیاحت کے دفاتر نے اپنے نقصانات کو کم کرنے کی کوشش میں عارضی طور پر اپنے دروازے بند کردیئے ہیں خاص طور پر ملازمین کے کرایے اور تنخواہوں کی وجہ سے۔