کویت اردو نیوز : رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں لاکھوں لوگ بڑی تعداد میں مسجد حرام کے صحنوں، راہداریوں اور فرشوں کے درمیان نقل و حرکت کر رہے ہیں۔ ریاستی صدارتی سکیورٹی اپنی حفاظتی ایوی ایشن کے ذریعے ضیوف الرحمن کو سہولیات فراہم کررہی اور مسجد حرام میں موجود افراد کی نگرانی کر رہی ہے۔
مسجد الحرام میں آڈیو سسٹم اذان ، اقامت، نماز ، خطبات کی آواز کو آگے پیش کرتاہے۔ 120 سے زیادہ انجینئرز اور ٹیکنیشن ہر نماز سے قبل اس سسٹم کی مسلسل پیروی کرتے ہیں تاکہ 8 ہزار سے زیادہ سپیکرز پر مشتمل ساؤنڈ نیٹ ورک کو فیڈ کیا جا سکے۔ یہ سپیکر مسجد الحرام کے اندر، اس کے صحن، نئی توسیع اور اطراف کی سڑکوں پر لگائے گئے ہیں۔
مسجد الحرام اور مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کی دیکھ بھال کے لیے جنرل اتھارٹی نے مسجد الحرام، اس کے اندرونی اور بیرونی صحنوں، چھتوں، نئی بڑی توسیع کے داخلی راستوں اور راہداریوں میں صفائی کی سطح مزید بہتر کرنے کی اپنی کوششوں کو بھی دو گنا کردیا ہے۔ رمضان المبارک کے آخری عشرہ کے دوران مسجد میں 4000 مرد و خواتین کارکن صفائی کے کام میں شریک ہو رہے ہیں۔ جنرل اتھارٹی نے صفائی ستھرائی، دیکھ بھال اور جراثیم کشی کے پروگراموں کو تیز کردیا ہے۔
مسجد الحرام میں سعودی حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر پھیلائی گئی سرگرمیوں کی نگرانی اور ضیوف الرحمن کو پیش کی گئی سہولیات کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
آواز کو اعلیٰ درجے کی حساسیت کے ساتھ سینسر کے ذریعے گرفت میں لیا جاتا ہے۔ مسجد حرام کے مؤذن اور اماموں کی آوازوں کو ایک آڈیو بیلنس کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر سیٹ کیاجاتا ہے تاکہ مکہ میں مسجد الحرام میں آواز کے معیار کو یقینی بنایا جا سکے۔
کئی مینٹیننس انجینئرز 24 گھنٹے صوتی ماخذ کے لیے اضافی مائیکروفون کی نگرانی بھی کرتے ہیں۔ یہ اضافی مائیکرو فون کسی خرابی کی صورت میں خود بخود کام کرنا شروع کردیتے ہیں۔ مطاف اور اس کے اطراف موجود سپیکرز کی آواز کو بھی متوازن کیا جاتا ہے۔