کویت اردو نیوز : اس روبوٹ سے ملنا آپ کی زندگی کا سب سے عجیب تجربہ ہوگا کیونکہ یہ مختلف انسانی تاثرات کی نقل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ سائنسدانوں نے ایک ایسا انوکھا روبوٹ تیارکیاہےجو انسانی چہرےکےتاثرات کی نقل کرسکتا ہے۔
سائنس دانوں کا بنیادی مقصد ایموکومصنوعی جنرل انٹیلی جنس کےحصول کےقریب ترین لانا ہے یا دوسرے لفظوں میں اسےسوچنےاورسمجھنے کی صلاحیت رکھنے والی AI ٹیکنالوجی سےلیس کرنا ہے۔
ایمو نامی اس روبوٹ کو امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی کے ماہرین نے تیار کیا ہے۔ اس کےتاثرات متاثر کن ہونے کے ساتھ ساتھ کچھ افراد کے لیے خوفناک بھی ہو سکتے ہیں۔
روبوٹ کی آنکھوں میں 2 کیمرے نصب ہیں جن کے ذریعے وہ اپنے سامنے کے چہرے کے تاثرات دیکھتا ہے۔ اس کے بعد یہ چہرے کے تاثرات کی پیشن گوئی کرنے اور ان کی نقل کرنے کے لیے الگورتھم کا استعمال کرتا ہے۔ انسانی چہرے میں معمولی تبدیلیوں کو دیکھ کر روبوٹ انسانی مسکراہٹ سے پہلے 839 ملی سیکنڈ میں خود کو مسکرانا شروع کر دیتا ہے۔
اس میں موجود 26 سینسر انسانی تاثرات کو پہچاننے اور چہرے کو سجانے میں بھی مدد دیتے ہیں۔ ویڈیو میں دکھایا گیا کہ روبوٹ کے چہرے کے تاثرات بہت تیزی سے بدل رہے ہیں۔
اس روبوٹ کو تربیت دینے کے لیے مصنوعی ذہانت (AI) ٹیکنالوجی اور حقیقی انسانی فیڈ بیک ڈیٹا کا استعمال کیا گیا،سائنسدانوں کے مطابق انسانی تاثرات کی پیش گوئی کرنے کی صلاحیت روبوٹس اور انسانوں کے درمیان تعلقات میں ایک بڑی پیش رفت ہے، کیونکہ روبوٹس عام طور پر انسانوں کو سمجھنے کے لیے نہیں بنائے جاتے۔