کویت اردو نیوز 12 اپریل: رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی سڑکوں اور بازاروں میں ہجوم، عوام باہر نکلنے سے اجتناب کرے۔
ہر سال رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی سڑکوں پر ٹریفک کا ہجوم اور بازاروں میں عوام کا رش ایک معمول کی بات ہے لیکن گزشتہ برس کی طرح اس سال بھی یہ ایک خطرناک بات ہے اور وائرس کے پھیلنے کا ذریعہ بھی ہے اس کے باوجود تمام حل تقریبا غائب ہیں۔
الغزالی روڈ شویخ انڈسٹریل ایریا کی مارکیٹوں میں شہریوں اور رہائشیوں کی رمضان کے لئے ضروری اشیاء خریدنے کے لئے زیادہ ٹرن آؤٹ کی وجہ سے 3 گھنٹوں سے زیادہ وقت تک جاری ٹریفک جام کا سامنا رہا۔ گاڑیوں کے ڈرائیوروں کے انفرادی سلوک کا ذکر نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے زیادہ ٹریفک اور افراتفری پھیلی صرف ایک فرد نہیں بلکہ سب ہی غیر ذمہ دارانہ رویے کے قصور وار ہیں۔
اسی طرح کی بھیڑ فحاحیل ، کنگ فہد اور کنگ فیصل روڈ پر بھی دیکھی گئی اور ٹریفک کے افسران نے بار بار مداخلت کی جس سے ان سڑکوں پر کئی بار ٹریفک کو کلیئر کیا گیا۔ ٹریفک حکام اپنی خدمات انجام دیتے رہے اور کوشش کرتے رہے کہ ٹریفک جام نہ ہو۔
ہر سال اسی منظر نامے کی تکرار کی وجہ سے روڈ صارفین نے اپنی پریشانی کا اظہار کیا اور ذمہ دار شہریوں نے اس مسئلے کا فوری حل نکالنے کا مطالبہ کیا۔ ان میں سے کچھ نے اشارہ کیا کہ عام دنوں میں 5 منٹ میں طے ہونے والے فاصلے کو گذشتہ روز 20 منٹ لگ گئے۔
گذشتہ روز تجارتی منڈیوں اور کوآپریٹیو سوسائٹیوں (جمعیہ) میں سروے کے دوران دوگنا اور بڑے پیمانے پر بھیڑ ریکارڈ کی گئی جبکہ بازاروں میں شہریوں اور رہائشیوں کا صبح اور شام کے اوقات میں اضافہ دیکھا گیا جس میں مداخلت کی ضرورت تھی کیونکہ ٹریفک چوراہوں اور قریبی بڑی سڑکوں کے اندر منتشر ہونے کے علاوہ مارکیٹوں میں سماجی فاصلے کو برقرار رکھنے کے لئے ٹریفک افسران اور ہیلتھ کنڈیشن کمیٹی کی مداخلت نہایت ضروری ہے۔
دوسری جانب گذشتہ روز شویخ کے علاقے میں بازاروں میں روزنامہ القبس کے دورے کے موقع پر قابل ذکر بات گوشت کی منڈیوں کی وسیع پیمانے پر مانگ اور عرب جانور فی جانور 85 سے 115 دینار کے درمیان تھا اور قیمت وزن کے مطابق کم یا زیادہ ہوسکتی ہے جبکہ آسٹریلیائی جانور کی قیمت 55 سے 65 دینار کے درمیان ہے اس کے علاوہ ایک کلو بھیڑ کی قیمت 2.500 دینار سے 5.250 دینار فی کلو کے درمیان ہوتی ہے۔ دکانداروں نے مطلوبہ گوشت کی خوبی یا نوعیت کے حساب سے قیمت کا تعین کیا ہے کیونکہ ہڈی کے بغیر والے گوشت کی قیمت نسبتاً ہڈی والے گوشت سے زیادہ ہوتی ہے۔