کویت اردو نیوز 06 جولائی: انتہائی نگہداشت وارڈ میں کورونا متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا، ملک میں جزوی کرفیو کا اندیشہ!
تفصیلات کے مطابق وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر عبداللہ السناد نے اتوار کے روز اپنے بیان میں بتایا کہ ملک میں کورونا وائرس کے خلاف ویکسین کی 2,375,455 خوراکیں دی جا چکی ہیں۔ انہوں نے ایک پریس بیان میں مزید کہا کہ جن لوگوں کو ویکسین کی ایک ہی خوراک ملی ہے ان کی تعداد 1،452،148 جبکہ دو خوراکیں وصول کرنے والوں کی تعداد 923،307 ہوگئی ہے۔ وزارت صحت نے پیر کو اعلان کیا کہ گذشتہ ہفتے کے دوران اسپتالوں میں کورونا وائرس کوویڈ 19 وارڈوں کی اوسطاً شرح 9 فیصد ہوگئی ہے جبکہ انتہائی نگہداشت یونٹوں (ICU) میں 10 فیصد شرح بڑھ گئی ہے۔ وزارت کے ترجمان
ڈاکٹر عبداللہ السناد نے عوام سے صحت سے متعلق احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہونے اور کوویڈ 19 کی حفاظتی ویکسین کیلئے اندراج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ العدان اسپتال میں داخلی اور وبائی امراض کے امور کے مشیر ڈاکٹر غانم الحجیلان نے سرکاری اسپتالوں کی انتہائی نگہداشت یونٹوں میں کورونا سے متاثرہ افراد میں اضافے کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حال ہی میں آئی سی یو میں 299 مریض داخل کیے گئے ہیں یہ صورتحال حکومت کو مجبور کرسکتی ہے کہ ملک میں جزوی کرفیو نافذ کردیا جائے۔ الحجیلان نے بتایا کہ
کرفیو کی سب سے اہم وجوہات میں سے ایک یہ ہے کہ صحت کا نظام آئی سی یو میں بڑھتی ہوئی تعداد کو ایڈجسٹ نہیں کر سکتا حالانکہ وزارت صحت نے حال ہی میں ICU بیڈز کی تعداد میں اضافہ کیا ہے۔ کوویڈ 19 متاثرین کی دیکھ بھال کے لئے وارڈز اور انتہائی نگہداشت یونٹ بھی مختص کیے گئے ہیں لیکن یہ سب انفیکشن کی بڑھتی ہوئی تعداد کا احاطہ کرنے کے لئے کافی نہیں ہیں لہٰذا فیصلہ سازوں کی جانب سے معاملات کی بڑھتی ہوئی تعداد کی جانچ پڑتال کے لئے حتمی حربے کے طور پر کرفیو کا فیصلہ سامنے آسکتا ہے۔ انہوں نے وزارت صحت سے مطالبہ کیا کہ
وائرس سے بچاؤ کے لئے حفاظتی ویکسی نیشن کی مہم کو تیز تر کیا جائے اور ویکسی نیشن سے متعلق اعداد و شمار اور معلومات کو واضح طور پر اور تفصیل سے پیش کیا جائے تاکہ ہر شخص ملک کی صحت کی صورتحال کو جان سکے اور اس کا اندازہ کرسکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ملک میں دی جانے والی ویکسین کی تعداد جو 2.3 ملین سے تجاوز کرچکی ہے اس کے باوجود
فائزر اور آکسفورڈ ویکسینوں کی مکمل ویکسی نیشن (دو خوراکیں) وصول کرنے والوں کی اوسط تعداد تقریبا 923،307 افراد پر مشتمل ہے جو آبادی کا 14 فیصد حصہ بنتا ہے جو اس تناسب سے مطلوبہ معاشرتی قوت مدافعت تک پہنچنے کے لئے ناکافی ہے۔