کویت اردو نیوز 12 جولائی: متحدہ عرب امارات کی (پاکستانی نژاد ) رہائشی نمرہ سلیم نے ورجین گالیکٹک کے ساتھ خلا میں جانے والے پہلے لوگوں میں سے ایک کی حیثیت سے اعزاز حاصل کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق (متحدہ عرب امارات کے معیاری وقت) اتوار 11 جولائی شام 06:30 بجے برطانوی ارب پتی سر رچرڈ برنسن نے اپنے جہاز ورجین گیلکٹک راکٹ سے خلا کے کنارے تک پہنچنے والے عملے کی پہلی مکمل پرواز انجام دینے کے لئے امریکہ کے نیو میکسیکو ریگستان میں 80 کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کیا ان کے ساتھ متحدہ عرب امارات کی رہائشی نمرہ سلیم (جو کہ ایک پاکستانی شہری ہیں) پہلی خاتون خلاباز یا اس سے زیادہ واضح کہیں تو ورجن گیلیکٹک کی "بانی خلاباز” بھی اسٹروم ٹورزم کا مشاہدہ کرنے کے لئے ساتھ تھیں۔ اسپیس پورٹ امریکہ کی نیو میکسیکو کی تاریخی پرواز سے دو گھنٹے قبل نمرہ نے گلف نیوز کو خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ
"میں بہت خوش ہوں آخرکار یہ ہوتا ہوا دیکھ کر ہم سب بہت پرجوش ہیں۔ ہم پندرہ سالوں سے اس لمحے کا انتظار کر رہے تھے اور اب ان کا راکٹ اوپر جانے والا ہے۔ یہ ایک اہم قدم ہے جس کا انہوں نے وعدہ کیا تھا اور یہ حصول کے عمل میں ہے۔”
نمرہ خلائی سفر سے متعلق تمام خبروں اور اپ ڈیٹ کو بھی برقرار رکھیں گی کیونکہ وہ اگلے سال کے اوائل میں اپنی خلائی سفر کی تیاری بھی کر رہی ہیں۔ نمرہ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ کمپنی کے ساتھ خلا میں جانے کے لئے ٹکٹ خریدنے والے پہلے لوگوں میں سے ایک ہیں اور بیرونی خلا تک پہنچنے کے لئے 16 سال سے انتظار کر رہی ہے۔ مبینہ طور پر نمرہ نے ورجن گالیکٹک کی سیاحتی خلائی پروازوں میں سوار ہونے والے پہلے مسافروں میں سے ایک کے طور پر تقریبا 730،000 درہم کے قریب ادائیگی کی تھی اور اب ان کا 16 سالہ انتظار بالآخر آہستہ آہستہ ختم ہورہا ہے۔ مارچ 2006 میں
ورجن گروپ کے صدر برانسن نے دبئی میں نمرہ کو ورجن گالیکٹک کے پہلے بانیوں اور مستقبل کے خلابازوں میں سے ایک کے طور پر متعارف کرایا۔ پھر اگست 2006 میں حکومت پاکستان نے انہیں سرکاری طور پر "پہلا خلا باز” تسلیم کیا۔ اکتوبر 2007 میں انہوں نے امریکہ میں دنیا کی سب سے بڑی سنٹرفیوج میں خلائی پرواز کی تربیت مکمل کرنے کے بعد کامیابی کے ساتھ خلا کے لئے کوالیفائی کیا۔
نمرہ جو 1981 سے دبئی میں مقیم ہیں نے گلف نیوز کو بتایا کہ "مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ میں خلا میں جانے والی پہلی پاکستانی خاتون بن گئی ہوں۔ میں پہلی خاتون خلاباز اور متحدہ عرب امارات میں پہلی خاتون خلائی سیاح ہوں گی جبکہ جنوبی ایشیاء سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون ہوں گی۔ ابتدائی صارفین کے اعتماد کی ایک مثال ہونے کے ناطے میں سمجھتی ہوں کہ میں نے خطے اور پاکستان کو ان کی خلائی تحقیقات کو جاری رکھنے کے لئے ترغیب دی ہے اور اب متحدہ عرب امارات خلائی سفر میں سب سے آگے ہے اور مجھے اس پر بہت فخر ہے۔”