کویت اردو نیوز 23 جنوری: کورونا کے خلاف سالانہ ویکسی نیشن بار بار بوسٹر ڈوز لگوانے سے سے بہتر ہے: امریکی کمپنی فائزر
تفصیلات کے مطابق امریکی کمپنی ’فائزر‘ کے سی ای او "البرٹ بورلا” نے انکشاف کیا ہے کہ اینٹی کورونا وائرس ویکسین کے ساتھ سالانہ ویکسی نیشن وائرس سے نمٹنے کے لیے بار بار بوسٹر ڈوز لینے سے بہتر ہوگی۔ بورلا نے عبرانی اخبار "12 نیوز میں” کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ "کورونا وائرس سے نمٹنے کا بہترین طریقہ ایک ویکسین ہے جو ہر سال دی جا سکتی ہے، نہ کہ وہ بوسٹر ڈوز جو ہر چند ماہ بعد ملتی ہیں۔” جب ان لوگوں کے بارے میں پوچھا گیا جو ہر چار یا پانچ ماہ بعد بوسٹر ڈوز لیتے ہیں، بورلا نے کہا کہ "یہ اچھا منظرنامہ نہیں ہوگا” انہوں نے مزید کہا کہ "مجھے امید ہے کہ ہمارے پاس ایک ویکسین ہے جسے سال میں ایک بار لینے کی ضرورت ہے۔” بورلا نے وضاحت کی کہ
"فائزر ایک ایسی ویکسین بنانے کی کوشش کر رہا ہے جو وائرس کے دیگر تناؤ کے علاوہ اومیکرون کا مقابلہ کر سکے” مزید کہا گیا کہ "مجھے نہیں معلوم کہ ہمیں اسے استعمال کرنا پڑے گا یا نہیں لیکن ہم ویکسین پر کام کر رہے ہیں، ہم ڈیٹا کو دیکھنے کے بعد ہی جان پائیں گے کہ یہ بہترین حل ہے یا نہیں۔ انہوں نے جاری رکھتے ہوئےکہا کہ
"ہم جانتے ہیں کہ اگر ضرورت پڑی تو ہم بڑے پیمانے پر ویکسین تیار کر سکیں گے، کیونکہ ہم پہلے ہی پیداواری ڈھانچہ بنا رہے ہیں۔” امریکی "دی ہل” ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ اومیکرون ویرینٹ کے معاملات میں اضافے کے پیش نظر، انتظامیہ امریکیوں کو بوسٹر ڈوز لینے کی ترغیب دے رہی ہے۔ امریکی ماہر انتھونی فوکی نے گزشتہ نومبر میں کہا تھا کہ وہ "امید کرتے ہیں کہ اگر بڑی تعداد میں لوگوں کو بوسٹر ڈوز ویکسین لگائی جاتی ہے تو ضروری نہیں کہ امریکیوں کو ہر چھ ماہ سے ایک سال تک ویکسین کرنے کی ضرورت پڑے۔” یہ بات قابل غور ہے کہ فائزر واحد کمپنی ہے جسے 12 سے 17 سال کی عمر کے افراد کو کورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز دینے کی اجازت ہے۔