جدید طبی ٹیکنالوجی جتنی اچھی ہے لیکن یہ آپ کو غیر صحت مند طرز زندگی کی وجہ سے پیدا ہونے والی پریشانیوں سے کبھی نہیں بچا سکتی۔ ویسے تو زندگی اور موت رب کائنات کے قبضے میں ہے لیکن صحت مند زندگی کے اصولوں کو اپنا کر بیشتر بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔
ہر مسئلے کا جدید طبی علاج کروانے کے بجائے اس طرح زندگی گزارنا کہیں بہتر ہے کہ آپ شاید ہی کبھی بیمار پڑیں۔ روک تھام کا ایک اونس یقینی طور پر ایک پونڈ علاج سے بہتر ہے۔ اس کے علاوہ وہی طرز زندگی جو آپ کو بیماری سے بچنے میں مدد دیتا ہے وزن کم کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ لمبی اور صحت مند زندگی گزارنے کے لیے سات نکات یہ ہیں۔ 01. مناسب ورزش کریں: ماضی میں لوگوں کو اپنے معمول کے کام کے دوران اپنی جسمانی طاقت کا استعمال کرنا پڑتا تھا لیکن آج ہم اٹھتے ہیں، گاڑی میں کام پر جاتے ہیں، کام پر جا کر بیٹھ جاتے ہیں پھر گاڑی میں گھر جاتے ہیں اور جب ہم
گھر پہنچیں تو باقی وقت دوبارہ بیٹھ جاتے ہیں۔ ایسی زندگی میں جسمانی مشقت نہیں ہوتی۔ یہ جسمانی بے عملی کئی بیماریوں کی ایک بڑی وجہ ہے۔ اگر ہمارے روزمرہ کام میں جسمانی طور پر محنت کرنے کی ضرورت نہیں ہے تو کھیل، دوڑنا، پیدل چلنا اور دوسری چیزوں کو زندگی میں شامل کرنا ضروری ہے۔ 2. جب آپ کو نیند آتی ہے تو سو جائیں: یہ بات سادہ لگ سکتی ہے لیکن
بہت سے لوگ دیر سے جاگتے ہیں یہاں تک کہ جب ان کا جسم انہیں بتا رہا ہو کہ سونے کا وقت ہو گیا ہے۔ طبی ماہرین بھی یہی کہتے ہیں کہ رات کو سونا اور دن میں متحرک رہنا بہتر ہے۔ تاہم طلباء جیسے لوگ رات گئے تک مطالعہ کرتے ہیں اور دن میں سونے کی عادت پیدا کرتے ہیں آخرکار یہ صحت کو نقصان پہنچاتا ہے۔ متبادل صحت کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس قسم کی غیر فطری زندگی کینسر اور دیگر بیماریوں کا سبب بننے والے عوامل میں سے ایک ہے۔ 3. جب آپ کو بھوک لگے تو ہی کھائیں: یہ بھی ایک سادہ خیال ہے لیکن ایک بار پھر ہم اکثر جسم کے پیغامات کے خلاف جاتے ہیں۔ اگر آپ عادت سے باہر یا سماجی دباؤ کی وجہ سے دن کے مخصوص وقت میں کھاتے ہیں یہاں تک کہ جب آپ کو حقیقی بھوک نہ لگتی ہو تب بھی آپ اپنا کھانا ٹھیک سے ہضم نہیں کر پائیں گے۔ تیزابیت اور بدہضمی شروع ہوتی ہے اور اس سے دیگر پیچیدہ بیماریوں کے جڑ پکڑنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ بھوک لگنا درحقیقت اچھی صحت کی علامت ہے لیکن اگر آپ کو بھوک نہ لگ رہی ہو تو آپ تھوڑا انتظار کریں اور پھر کھانا کھائیں۔ (اگر آپ کو مناسب وقت کے انتظار کے بعد بھی بھوک نہیں لگتی ہے تو
آپ کو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے کیونکہ کچھ غلط ہے۔) 4. روزہ رکھنے کی عادت ڈالیں: اگر آپ کسی کو کہیں گے کہ سال میں 365 دن بغیر آرام کے کام کریں تو وہ شکایت کریں گے اور کہیں گے کہ انہیں آرام بھی چاہیے ورنہ وہ بیمار ہو جائیں گے لیکن ہم نے کبھی اپنے ہاضمے کے اعضاء کے بارے میں پوچھنے یا سوچنے کی زحمت نہیں وہ اس طرح شکایت نہیں کر سکتے جس طرح کوئی شخص اپنے مالک سے پورا سال بغیر چھٹی کے کام کرنے کی کرتا ہے لیکن ہمارے اعضاء ہمیں یہ اشارہ دیتے ہیں کہ وہ بلا روک ٹوک کام نہیں کر سکتے۔ جب ہم ان اشاروں کو نظر انداز کرتے ہیں اور پھر بھی انہیں کام کرنے پر مجبور کرتے ہیں تو
وہ اعضاء بیمار پڑ جاتے ہیں۔ اس لیے متواتر روزے ضروری ہیں جن کا حکم نبی پاکؐ نے ہزاروں سال پہلے ہی دے دیا ہوا ہے۔ پورا ایک دن کھانے سے پرہیز کریں۔ اس سے آپ کے ہاضمے کے اعضاء کو آرام ملتا ہے اور آپ کے جسم سے فضلہ کے اخراج میں بھی مدد ملتی ہے۔ باقاعدگی سے روزہ رکھنے سے انسان کو فکری اور روحانی کاموں کے لیے اضافی وقت مل جاتا ہے۔ 5. سونے سے پہلے جسم کے حصوں کو ٹھنڈے پانی سے دھونا: جیسا کہ بتایا گیا ہے کہ صحت کو برقرار رکھنے کے لیے مناسب نیند ضروری ہے۔ اگر آپ سونے سے پہلے اپنے اہم موٹر اور اعضاء (ہاتھ، بازو، آنکھیں، ٹانگیں، منہ، جنسی اعضاء) کو ٹھنڈے پانی سے دھوتے ہیں تو اس سے آپ کو سکون ملے گا اور آپ گہری نیند کے لیے تیار ہوں گے۔ 6. باقاعدگی سے Meditation کریں: آپ کا جسم آپ کے دماغ سے جڑا ہوا ہے۔ اس دور کی بہت سی بیماریاں نفسیاتی ہیں۔ تناؤ اور اضطراب ہماری جسمانی صحت پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ مراقبہ (Meditation) ایک ذہنی مشق ہے جو دوسری چیزوں کے علاوہ آپ کو زندگی کی پریشانیوں سے خود کو الگ کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ ایک آسان تکنیک سیکھیں اور اسے باقاعدگی سے
کریں۔ 7. ہر روز جلدی اٹھیں: ایک پرانی کہاوت ہے کہ جلدی سونا اور جلدی اٹھنا انسان کو صحت مند، دولت مند اور عقلمند بناتا ہے۔” اس بات کا تو علم نہیں کہ ایسا کرنا آپ کو دولت مند بنائے گا یا نہیں لیکن یہ آپ کو صحت مند ضرور بنائے گا۔ انسانی جسم کو مناسب نیند کی ضرورت ہوتی ہے، نہ بہت زیادہ اور نہ ہی بہت کم۔