کویت اردو نیوز 28 مئی: ایک اور معروف پاکستانی 56 دالہ کوہ پیما علی رضا سدپارہ چٹان سے گرنے کے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جمعہ کی علی الصبح سکردو میں انتقال کر گئے۔
تفصیلات کے مطابق معروف پاکستانی کوہ پیما کو 17 مئی کو چٹان سے پھسل کر کھائی میں گرنے سے شدید چوٹیں آئیں۔ انہیں فوری طور پر اسکردو کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں علاج کے لیے لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے پایا کہ ان کی ریڑھ کی ہڈی اور پسلیاں ٹوٹ چکی ہیں۔ ان کی نماز جنازہ شہر کے گاؤں اولڈنگ میں ادا کی جائے گی۔ علی رضا سدپارہ کو اس موسم گرما میں کے-ٹو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی پر چڑھنے کی کوشش کرنی تھی۔ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز 1986 میں کیا اور پاکستان کی 8 ہزار میٹر کی چوٹیوں کو 17 بار سر کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔
ان کی فتوحات میں براڈ چوٹی (8,047m)، Gasherbrum-II (8,035m)، Gasherbrum-I (8,068m) اور نانگا پربت (8,125m) شامل تھے۔ ان کے علاوہ انہوں نے سیا کنگری، بلتورو کانگڑی اور اسپانٹک کو بھی سر کیا۔ انہوں نے معروف کوہ پیما مرحوم علی سدپارہ، حسن سدپارہ اور دیگر کوہ پیماؤں کی بھی کوچنگ کی۔
ساتھی کوہ پیماؤں، ڈی جی آئی ایس پی آر، سیاست دانوں، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے اراکین نے سوگوار خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا اور علی رضا کی موت کو کوہ پیمائی کے لیے ایک "بڑا نقصان” قرار دیا۔ انہوں نے کوہ پیما کو ایڈونچر ٹورازم کے فروغ میں ان کے تعاون کو بھی سراہا۔ 8 ہزار میٹر سے بلند دس پہاڑوں کو سر کرنے والے واحد پاکستانی کوہ پیما سرباز خان نے کہا کہ علی رضا سدپارہ نے اپنی پوری زندگی پاکستان کی خدمت میں گزاری۔
General Qamar Javed Bajwa, #COAS, expresses grief on the sad demise of renowned Pakistani Mountaineer Ali Raza Sadpara. “May Allah Almighty bless the departed soul in eternal peace, Ameen” COAS.
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) May 27, 2022
انہوں نے کہا کہ علی رضا نے 8 ہزار میٹر کی چوٹیوں پر کسی بھی کوہ پیما سے زیادہ مرتبہ پاکستانی پرچم بلند کیا ہے۔ سرباز خان نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے کوہ پیما نے کوہ پیماؤں کی ایک پوری نسل کو تربیت دی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں "استادوں کا استاد کہا جاتا تھا۔
امریکی کوہ پیما اور اسکائیر لیوک اسمتھ وِک نے اپنے ٹوئٹر پر علی رضا کی ایک تصویر شیئر کی جس میں انہوں نے کہا کہ ” یہ تصویر گزشتہ موسم گرما میں گیشربرم II کو چڑھتے ہوئے لی گئی تھی، "وہ ایک اور ٹیم کے ساتھ تھا پھر بھی ہم سب نے 8 ہزار میٹر کے پہاڑوں پر مل کر کام کیا، اسی طرح چوٹیوں کا انعقاد ہوتا ہے۔ اسمتھ وِک نے مزید کہا کہ یہ ضروری ہے کہ سدپارہ کو یاد کیا جائے اور انہیں "ایک شائستہ ماسٹر” کہا جس نے 8 ہزار میٹر چوٹیوں کو کئی بار سر کیا۔
Ali Raza Sadpara passed away this morning. I snapped the photo last Summer while climbing Gasherbrum Two, he was with another team yet we all work together on 8000 meter mountains, that’s how summits happen.
•
It’s important that he is remembered, a humble master. pic.twitter.com/xKriAyGI1O— Luke Smithwick (@lukesmithwick) May 27, 2022
دریں اثنا نوجوان کوہ پیما اور "پاتھ فائنڈر” عبدلجوشی نے کہا کہ انہیں اس خبر پر یقین نہیں آیا۔ "ایسا لگتا ہے جیسے ساری دنیا جھوٹ بول رہی ہے یا شاید میں یہی چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ "آپ کو ہمیشہ رکھا جائے گا” انہوں نے مزید کہا کہ سدپارہ نہ صرف بہترین کوہ پیما تھے بلکہ "بہترین انسان” بھی تھے۔