کویت اردو نیوز 15جون:حیدرآباد پولیس کے ذرائع نے منگل کو انکشاف کیا کہ حیدرآباد میں 17 سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے۔
گاڑی کے اندر اس کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے بعد کچھ ملزمان نے اس کو شراب خانے تک پہنچایا۔ اور وہاں دوبارہ لڑکی کی عصمت دری کی گئی، یہ تہہ خانے میں ہوا، جہاں بعد میں اس کے والد نے اسے اٹھایا،‘‘
ذرائع کا کہنا ہے کہ پانچ ملزمان جن میں ایک تلنگانہ راشٹرا سمیتی (TRS) لیڈر کا بیٹا اور مجلس اتحاد المسلمین کے ایک اور قانون ساز کا بیٹا بھی شامل ہے۔ سنسنی خیز کیس کے واحد بڑے ملزم سعدالدین ملک کے دیے گئے بیان کی بنیاد پر پولیس افسران ملزمان سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔
ملزمان میں سے دو نے یہ بیان دیا کہ ہم نے انگریزی فلموں اور ویب سیریز سے متاثر ہوکر لڑکی کے ساتھ زیادتی کی۔
جوبلی ہلز میں 28 مئی کو پیش آنے والے واقعہ میں ہر ایک ملزم کے کردار کے بارے میں پولیس نے مبینہ طور پر اہم معلومات اکٹھی کیں ۔
گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کے دو کارپوریٹروں کے بیٹوں اور سنگاریڈی نے مبینہ طور پر متاثرہ لڑکی کو پھنسانے میں کلیدی کردار ادا کیا، جنہوں نے بنگلورو میں مقیم ایک ملزم کی طرف سے منعقد کی گئی پارٹی کے دوران اس کے ساتھ بدتمیزی کرنے کے بعد شراب خانے چھوڑ دیا تھا۔ ملزمان نے پوچھ گچھ کے دوران پولیس کو بتایا کہ انہوں نے شراب یا منشیات نہیں پی ہیں۔
ملزمان سے اس بارے میں بھی پوچھ گچھ کی گئی کہ متاثرہ کو شراب خانے سے باہر آنے کے بعد کس نے پھنسایا اور کس طرح انہوں نے اسے مرسڈیز کار میں اپنے ساتھ کنسو بیکری جانے کے لیے راضی کیا اور راستے میں گاڑی میں کیا ہوا۔
تفتیش کاروں نے یہ بھی معلومات اکٹھی کیں کہ ملزم مرسڈیز کو کیوں چھوڑ کر بیکری میں انووا میں سوار ہوا۔ ان سے ان واقعات کی ترتیب کے بارے میں بھی پوچھ گچھ کی گئی جو آخر کار گاڑی میں جنسی زیادتی کا باعث بنے۔
اجتماعی زیادتی میں ملوث 5 ملزمان کا پوٹینسی ٹیسٹ کیا گیا۔ یہ ٹیسٹ سرکاری زیر انتظام عثمانیہ اسپتال میں کیا گیا تھا۔
پوٹینسی ٹیسٹ سے پتہ چلتا ہے کہ آیا کوئی شخص جنسی عمل میں مشغول ہونے کے قابل ہے یا نہیں۔
لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے پانچ ملزمان میں سے چار کی عمریں 16-17 سال ہیں۔ پانچواں ملزم 18 سالہ ملک ہے جسے نمبر ون ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
چھٹا ملزم جس پر صرف چھیڑ چھاڑ کا الزام لگایا گیا ہے اس کی عمر 18 سال ہونے میں ایک ماہ باقی ہے۔ وہ ایم آئی ایم کے ایم ایل اے کا بیٹا ہے۔ملک آنند چار سی سی ایل کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) سیکشن 376 ڈی (گینگ ریپ)، 323 (زخمی کرنا)، سیکشن 5 (جی) (بچوں پر گینگ پینیٹری جنسی حملہ) کے تحت بچوں کے تحفظ کی دفعہ 6 کے ساتھ مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ جنسی جرائم (پی او سی ایس او) ایکٹ، 366 (عورت کو اغوا کرنا) اور 366 اے (ایک نابالغ لڑکی کی خریداری) اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دفعہ 67 لگائی گئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو 20 سال سے کم سزا یا عمر قید یا سزائے موت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
چھٹا سی سی ایل عصمت دری میں ملوث نہیں تھا لیکن اس نے کار میں متاثرہ کو بوسہ دیا۔ اس پر آئی پی سی کی دفعہ 354 (عورت پر حملہ یا اس کی شرم گاہ کو مجروح کرنے کے ارادے سے حملہ کرنا)، 323 اور سیکشن 9 (G) کے تحت POCSO ایکٹ کی 10 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اسے 5-7 سال قید ہو سکتی ہے۔