کویت اردو نیوز 31 اکتوبر: "دنیا میں سمارٹ روبوٹ” امیکا” نے دبئی سے متحدہ عرب امارات کے ساتھی انسانی کارکنوں کے لیے ایک پیغام جاری کیا جس میں انہیں ان کی ملازمتوں کی یقین دہانی کروائی گئی اور انہیں یقین دلایا گیا کہ
وہ دنیا میں ان کی نوکریاں ہڑپ کرنے نہیں، بلکہ کارکنوں کی مدد کے لیے آ رہے ہیں۔ برطانیہ میں تیار کیا گیا "امیکا” نامی روبوٹ کی دبئی میں نقاب کشائی کی گئی۔
"امیکا” نامی یہ روبوٹ جو دبئی کے ایک بین الاقوامی میوزیم میں آنے والوں کو سلام کرتا ہے جبکہ "امیکا” کے سب سے پہلے پیغامات یہ تھے کہ "یہ انسانوں کی نوکری نہیں لے گا، بلکہ ان کے کام میں ان کی مدد کرنے کے لیے حاضر ہے”۔
برطانوی اخبار "ڈیلی میل” نے "امیکا” کے حوالے سے ایک تفصیلی رپورٹ شائع کرتے ہوئے عندیہ دیا کہ روبوٹ "امیکا” کو کارن وال، برطانیہ میں قائم (انجینئرڈ آرٹس) کمپنی نے بنایا ہے۔
"امیکا” ایک "روبوٹ” ہے جو سوالات کے جوابات دینے اور مستقبل کے میوزیم دبئی میں ہدایات فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جہاں "امیکا” تقریر پیدا کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتی ہے جیسے کہ مسکرانا، آنکھ مارنا اور ہونٹوں کی پیروی کرتے ہوئے چہرے کے مختلف تاثرات بنا سکتی ہے۔
ڈیلی میل کے مطابق، امیکا کو کسی دوسرے ملازم سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، اپنے بازوؤں کو حرکت دیتے ہوئے وہ مہمانوں کو کشش کے ذریعے رہنمائی کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
"امیکا” ایک اور کلپ میں بھی نظر آتی ہے جس میں اسے مہمانوں کے تعلقات کا انتظام کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جہاں وہ انگریزی اور عربی دونوں زبانیں بولنے کی اپنی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔ امیکا کہتی ہیں کہ وہ صرف "تین بیٹریوں” پر چلتی ہیں اور وہ روبوٹ ہونے کا لطف اٹھاتی ہیں کیونکہ "اس کی عمر نہیں ہوتی اور اس میں کوئی جھریاں نہیں پڑتی ہیں۔”
امیکا دبئی فیوچر شو کے باہر تعینات کیا جائے گا، جس میں 50 تکنیکی ایجادات کی نمائش کی گئی ہے جو دنیا کے چیلنجز کو حل کر سکتی ہیں۔
کمپنی (انجینئرڈ آرٹس) نے اپنی ویب سائٹ پر لکھا کہ "امیکا” کو خاص طور پر مستقبل کی روبوٹکس ٹیکنالوجیز کی ترقی کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے اور یہ انسانی روبوٹ کے تعامل کے لیے ایک مثالی روبوٹ پلیٹ فارم ہے”۔
اگرچہ روبوٹ اس وقت چل نہیں سکتا لیکن روبوٹکس کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ ایک ایسے ورژن پر کام کر رہی ہے جو اسے زیادہ انسانوں جیسا بناتا ہے۔
کمپنی نے کہا کہ "امیکا کے چلنے سے پہلے بہت سی رکاوٹیں ہیں جن پر قابو پانا ضروری ہے۔ کمپنی نے کہا کہ "روبوٹ کے لیے پیدل چلنا ایک مشکل کام ہے اور اگرچہ ہم نے اس پر تحقیق کی ہے لیکن ہم ایک مکمل واکنگ روبوٹ کے ساتھ نہیں آئے”۔
انجینئرڈ آرٹس نے فی الحال روبوٹ بنانے کی لاگت کا انکشاف نہیں کیا ہے کیونکہ یہ ابھی تک ترقی کے مراحل میں ہے حالانکہ یہ دبئی میں اس طرح کی کسی تقریب یا نمائش کے لیے کرائے پر دستیاب ہے۔